کینیڈا کی سیاست میں ایک اہم تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے۔ لبرل پارٹی کے لیڈر اور وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ نئے لیڈر کے انتخاب کے بعد اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہو جائیں گے۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ان کی اپنی پارٹی کے ارکان کافی عرصے سے ان کے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہے تھے۔ جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ میں نے پارٹی اور گورنر کو اپنے استعفیٰ کے بارے میں آگاہ کر دیا ہے۔ جیسے ہی نیا لیڈر منتخب ہو جائے گا، میں استعفیٰ دے دوں گا۔ اس عمل کو مکمل کرنے کے لیے میں پارلیمنٹ کو 24 مارچ تک معطل کر رہا ہوں۔”
کینیڈا کے قانون کے مطابق، حکمران پارٹی کے لیڈر کے استعفیٰ کے بعد 90 دن کے اندر نیا لیڈر منتخب کرنا ضروری ہوتا ہے۔
دوسری جانب، حال ہی میں کینیڈا کی نائب وزیراعظم اور وزیر فینانس کرسٹیا فری لینڈ نے بھی استعفیٰ دیا تھا۔ وہ جسٹن ٹروڈو کی کابینہ میں ایک بااثر شخصیت سمجھی جاتی تھیں۔
انہوں نے الزام لگایا تھا کہ وزیراعظم ٹروڈو عوامی مقبولیت کھو رہے ہیں۔ تقریباً ایک دہائی تک کینیڈا کے وزیراعظم رہنے والے ٹروڈو اب سیاسی غیر یقینی صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں۔ اپنی پارٹی کے اندر سے بڑھتے ہوئے استعفیٰ کے مطالبات کے بعد ٹروڈو نے یہ فیصلہ کیا۔