پرشانت کشور گرفتار، ضمانت سے انکار پر جیل بھیج دیا گیا، 43 حامی زیرحراست (ویڈیو)

پٹنہ: جن سوراج کے بانی پرشانت کشور کو جو بہار پبلک سروس کمیشن(بی پی ایس سی) امتحان کی منسوخی کے مطالبہ پر زور دینے پٹنہ کے گاندھی میدان میں مرن برت پر تھے‘ پیر کی صبح گرفتار کرلیا گیا۔

ضمانت لینے سے انکارپر انہیں جیل بھیج دیا گیا۔ 47 سالہ قائد کے وکیل وی وی گری نے کہا کہ ناواجبی شرط پرعدالت نے ضمانت منظور کی تھی۔ کہا گیا تھا کہ تحریری حلف نامہ دینا ہوگا جس کا مطلب غلطی ماننے کے مترادف ہوتا۔ ایک سینئر پولیس عہدیدار کے بموجب پرشانت کشور اور ان کے حامیوں کو مقامِ احتجاج سے ہٹادیا گیا کیونکہ یہ احتجاج ایک ایسے علاقہ کے قریب جاری تھا جہاں مظاہرہ کرنا غیرقانونی ہے۔

پرشانت کشور کو احتجاج کے پانچویں دن گرفتار کیا گیا۔ جن سوراج حامیوں کے بموجب پولیس میڈیکل چیک اَپ کے لئے پرشانت کشور کو پٹنہ ایمس لے گئی۔ انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ پولیس نے پرشانت کشور کو اپنے ساتھ لے جانے کے دوران ہاتھاپائی کی اور تھپڑ بھی مارے۔

پی ٹی آئی سے بات چیت میں پٹنہ کے ضلع مجسٹریٹ(کلکٹر) چندرشیکھر سنگھ نے کہا کہ ہاں‘ پرشانت کشور اور ان کے حامیوں کو جو گاندھی میدان میں دھرنا دے رہے تھے‘ پیر کی صبح پولیس نے گرفتار کرلیا۔ عہدیداروں کی باربار گزارش کے باوجود یہ لوگ وہاں سے نہیں ہٹ رہے تھے۔ انہیں نوٹس دی گئی تھی کہ وہ اپنا دھرنا گردنی باغ منتقل کردیں۔ گردنی باغ احتجاج و مظاہروں کے لئے مختص ہے۔

ہاتھاپائی کے الزام پر کلکٹر نے کہا کہ پولیس والوں نے پرشانت کشور کے ساتھ ہاتھاپائی نہیں کی۔ پولیس نے صرف ان کے حامیوں کو ہٹایا جنہوں نے ان کی گرفتاری روکنے کی کوشش کی تھی۔ کلکٹر نے بعدازاں میڈیا سے کہا کہ پرشانت کشور کے 43 حامیوں کو حراست میں لیا گیا اور 15 گاڑیاں بشمول 3 ٹریکٹرس ضبط کرلئے گئے۔ زیرحراست 43 افراد میں 30 کی شناخت کی جانچ کی گئی‘ پتہ چلا کہ ان میں کوئی بھی طالب ِ علم یا بی پی ایس سی امیدوار نہیں ہے۔

صرف 5 کا تعلق پٹنہ سے ہے جبکہ 4 ریاست ِ بہار کے باہر کے لوگ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاملہ اب سپریم کورٹ میں ہے۔ امتحان کے تعلق سے جن کو بھی شکایت ہے وہ سپریم کورٹ کے سامنے اپنی رائے رکھ سکتے ہیں۔ ایک عہدیدار نے کہا کہ پرشانت کشور نے ابتدا میں ایمس میں اپنے میڈیکل چیک اَپ کی اجازت نہیں دی۔ بعدازاں وہ مان گئے اور ان کی صحت بالکل ٹھیک پائی گئی۔ پرشانت کشور کو ایمبولنس میں جس وقت ایمس لے جایا جارہا تھا‘ ان کے حامیوں نے دواخانہ کے سامنے روڈ بلاک کرنے کی کوشش کی۔

انہیں منتشر کرنے کے لئے ہلکی طاقت کا استعمال کرنا پڑا۔ آئی اے این ایس کے بموجب شہر کے گاندھی میدان میں بھوک ہڑتال کے دوران جن سوراج کے بانی پرشانت کشور کی پیر کی صبح گرفتاری پر بڑے پیمانہ پر احتجاج ہوا۔ مبینہ ظلم زیادتی کے لئے بہار پولیس پر تنقید ہوئی۔

پرشانت کشور کے حامیوں کی بڑی تعداد جن سوراج کے دفتر شیخ پورہ میں جمع ہوئی۔ ان کے ایک حامی نے کہا کہ پولیس نے ہم پر لاٹھی چارج کیا۔ اس نے پرشانت کشور کو تھپڑ مارا۔ یہ ناحق ہے۔ نتیش کمار حکومت ظلم و زیادتی پر اترآئی ہے۔ ہم اپنی تحریک تیز کردیں گے۔ اسی دوران سوشل میڈیا پر ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پرشانت کشور کو حراست میں لینے کے دوران پولیس والے سڑک پر ان کے حامیوں کو تھپڑ ماررہے ہیں اور گھسیٹ رہے ہیں۔

بہار کے سیاسی حلقوں میں بھی ہلچل مچ گئی۔ برسراقتدار جماعت کے قائدین نے پولیس کارروائی کو جائز ٹھہرایا جبکہ دیگر نے اس پر تحفظات ِ ذہنی کا اظہار کیا۔ غور طلب ہے کہ بہار میں زائداز 15 دن سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ پرشانت کشور کی گرفتاری کے بعد ان کے حامیوں نے تحریک کو تیز کردینے کا عہد کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مطالبات کی تکمیل تک احتجاج جاری رہے گا۔



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *