چینی وائرس ’ایچ ایم پی وی‘ کا شیئر بازار پر بھی گہرا اثر، کچھ ہی گھنٹوں میں ڈوب گئے سرمایہ کاروں کے 10 لاکھ کروڑ

بامبے اسٹاک ایکسچینج کے اہم انڈیکس سنسکس میں 1100 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی ہے، جس کی وجہ سے انڈیکس 77،959.95 پوائنٹس پر آ گیا ہے۔ جب کہ آج صبح معمولی تیزی کے ساتھ 79،959.95 پوائنٹس پر کھلا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>شیئر مارکیٹ</p></div><div class="paragraphs"><p>شیئر مارکیٹ</p></div>
user

چین میں پھیلے ایچ ایم پی وی وائرس نے ہندوستان میں بھی قدم رکھ دیا ہے۔ اس کے بعد سے شیئر بازرا میں مانو کہرام مچ گیا ہے۔ دیکھتے ہی دیکھتے سرمایہ کاروں کے 10 لاکھ کروڑ روپے ڈوب گئے۔ ایک طرف جہاں سنسکس میں 11،00 پوائنٹس سے زیادہ کی کمی آئی وہیں نفٹی میں بھی 1.4 فیصد تک کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ مڈ کیپ اور اسمال کیپ شیئرز میں زبردست فروخت دیکھی جا رہی ہے۔ بینک آف بروڈا، پی این بی اور کینرا بینک میں تقریباً 4 فیصد سے زیادہ کی کمی دیکھی گئی۔ یہی نہیں ایچ ڈی ایف سی بینک، ریلائنس انڈسٹریز (آر آئی ایل) اور کوٹک مہندرا بینک میں بھی بڑی کمی دیکھی گئی۔ ذیل میں نئے وائرس ایچ ایم پی وی کی وجہ سے شیئر بازار میں کس طرح کی کمی آئی ہے درج کیا جا رہا ہے۔

بامبے اسٹاک ایکسچینج کے اہم انڈیکس سنسکس میں 1100 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی ہے۔ جس کی وجہ سے انڈیکس 77،959.95 پوائنٹس پر آ گیا ہے۔ جب کہ آج صبح معمولی تیزی کے ساتھ 79،959.95 پوائنٹس پر کھلا تھا۔ جمعہ کو 700 سے زیادہ پوائنٹس کی کمی کے ساتھ سنسکس 79،223.11 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔ اس کا واضح مطلب یہ ہوا کہ مسلسل 2 کاروباری دنوں میں سنسکس میں 1،983.76 پوائنٹس کی کمی آ چکی ہے۔ جبکہ جمعرات کو سنسکس اچھی تیزی کے ساتھ 79،943.71 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

اگر ہم بات کریں نیشنل اسٹاک ایکسچینج کے اہم انڈیکس نفٹی کی تو اس میں بھی تقریباً 1.5 فیصد کی کمی دیکھی گئی ہے۔ تجارتی سیشن کے دوران نفٹی 403.25 پوائنٹس کی گراوٹ کے ساتھ 23،601.50 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔ تاہم نفٹی میں مسلسل 2 تجارتی سیشن میں 587.15 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی ہے۔ جمعرات کو نفٹی 24،188.65 پوائنٹس پر بند ہوا تھا جب کہ پیر کو نفٹی معمولی تیزی کے ساتھ 24،045.80 پوائنٹس پر کھلا تھا۔

شیئر بازار میں اس اس کمی کی وجہ سے سرمایہ کاروں کو بہت نقصان ہوا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق جمعہ کو سنسکس کا مارکیٹ کیپ 4،49،78،130.12 کروڑ روپے تھا جو کاروباری سیشن کے دوران گھٹ کر 4،39،44،926.57 کروڑ روپے پر آ گیا۔ ان اعداد و شمار کا واضح مطلب یہ ہوا کہ کچھ ہی گھنٹوں میں سرمایہ کاروں کے 10،33،203.55 لاکھ کروڑ ڈوب گئے۔ اگر گزشتہ 2 کاروباری سیشن کی بات کی جائے تو شیئر بازار کے سرمایہ کاروں کو 11،02،419.14 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔

نیشنل اسٹاک ایکسچینج پر سب سے زیادہ کمی والے شیئرز کی بات کریں تو ٹاٹا گروپ ٹاٹا اسٹیل میں کافی کمی دیکھی گئی ہے۔ جس میں 4.21 فیصد کی کمی آئی ہے۔ بی پی سی ایل میں 3.44 فیصد، ادانی انٹرپرائزیز میں 3.30 فیصد اور کوٹک بینک میں 3 فیصد سے زیادہ کی کمی دیکھی گئی ہے۔ جبکہ اپولو اسپتال کے شیئر میں 0.66 فیصد اور ٹائٹن کے شیئر میں 0.30 فیصد کا اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ اگر بامبے اسٹاک ایکسچینج کی بات کی جائے تو ملک کی سب سے بڑی کمپنی ریلائنس انڈسٹریز کے شیئر میں 1.5 فیصد کی کمی دیکھی گئی ہے۔ جبکہ ایچ ڈی ایف سی بینک کے شیئر میں 2 فیصد، زوماٹو کے شیئر میں 2.40 فیصد اور ادانی پورٹ کے شیئر میں 1.88 فیصد کی کمی دیکھی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *