روزانہ کم از کم 30 منٹ واک کریں۔ کیوں؟  

نئی دہلی۔ ہماری صحت کا دارومدار صرف متوازن غذا اور وقت پر کھانے پر ہی نہیں بلکہ باقاعدہ جسمانی ورزش یا جسمانی مشقت پر بھی ہوتا ہے۔ یہ عادتیں نہ صرف بیماریوں سے بچاتی ہیں بلکہ اچانک صحت خراب ہونے کے امکانات کو بھی کم کرتی ہیں۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ورزشوں میں واکنگ سب سے بہترین ہے جسے ہر عمر کے لوگ باآسانی کر سکتے ہیں۔

 

اس کے لیے کسی خاص وسائل یا اخراجات کی ضرورت نہیں، یہ قدرتی اور آسان ورزش ہے۔  روزانہ واکنگ کرنے سے دل مضبوط ہوتا ہے اور اس کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے۔ ہائی بلڈ پریشر کم ہوتا ہے اور دل کی بیماریوں اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ بھی کم ہو جاتا ہے۔ واکنگ خون میں شوگر لیول کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے خاص طور پر ذیابیطس کے مریضوں کے لیے یہ ایک بہترین ورزش ہے۔

 

جو لوگ وزن کم کرنا چاہتے ہیں، ان کے لیے روزانہ کم از کم 30 منٹ واک بہترین ہے۔ اس سے تقریباً 100 کیلوریز جلتی ہیں میٹابولزم بہتر ہوتا ہے اور جسم میں جمع چربی کم ہوتی ہے۔ واکنگ ذہنی سکون فراہم کرتی ہے دباؤ اور پریشانی کو کم کرتی ہے اور موڈ کو خوشگوار بناتی ہے۔ اس کے علاوہ اچھی نیند کے لیے بھی واکنگ بہترین ہے۔

 

واکنگ جوڑوں اور پٹھوں کی صحت میں بہتری آتی ہے، اور درد یا سوجن جیسے مسائل کم ہوتے ہیں۔ واکنگ نظامِ ہضم کو بہتر بناتی ہے کھانے کو جلدی ہضم ہونے میں مدد دیتی ہے اور گیس یا قبض جیسی تکالیف کو کم کرتی ہے۔

 

تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ واکنگ دماغ کو فعال رکھتی ہے اور بڑھاپے میں یادداشت کی کمی کے خطرے کو کم کرتی ہے۔ روزانہ صرف 30 منٹ کی واکنگ جسمانی، ذہنی، اور سماجی صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔ یہ آسان قدرتی اور ہر عمر کے لوگوں کے لیے موزوں ورزش ہے۔ ڈاکٹروں کا مشورہ ہے کہ واکنگ کو اپنی روزمرہ کی زندگی کا حصہ بنائیں تاکہ صحت مند اور خوشگوار زندگی گزاری جا سکے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *