راہل گاندھی نے اپنی گفتگو میں کہا کہ ہندوستان کا تعلیمی نظام اب بھی چند مخصوص شعبوں تک محدود ہے، جیسے ڈاکٹر، انجنیئر، آئی اے ایس، آئی پی ایس یا فوج۔ ان کا ماننا ہے کہ ہمیں تعلیم کے میدان میں زیادہ تنوع کی ضرورت ہے، تاکہ طلباء کو مختلف شعبوں میں کیریئر کے مواقع فراہم کیے جا سکیں اور وہ اپنے جذبے کے مطابق مستقبل کے لیے نئے راستے منتخب کر سکیں۔
راہل گاندھی نے اس موقع پر تحقیق اور تعلیم کے کردار کو بھی اجاگر کیا اور کہا کہ یہ دونوں چیزیں ہندوستان کے مستقبل کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’ہندوستان کو عالمی سطح پر لیڈر بنانے کے لیے ہمیں اپنے تعلیمی نظام کو نئی سوچ اور نیا نقطہ نظر فراہم کرنا ہوگا تاکہ نوجوانوں کو وہ مواقع ملیں جو ان کے خوابوں کی تکمیل کے لیے ضروری ہیں۔‘‘