تلنگانہ میں حکمراں جماعت پر بی آر ایس کو سبقت، حالیہ سروے میں انکشاف

حیدرآباد: نیا سال بی آر ایس کے لیے اچھی خبر لے کر آیا ہے کیونکہ مختلف سروے ایجنسیوں کی جانب سے کرائے حالیہ سروے نے بی آر ایس کے لئے نئی امیدیں روشن کی ہیں۔ بی آر ایس ذرائع نے بتایا کہ پارٹی نے مبینہ طور پر تلنگانہ میں دوبارہ برتری حاصل کرلی ہے، اس کے بعد کانگریس ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ سروے رپورٹ کے مطابق بی آر ایس، اب کانگریس سے 9  سے 10 فیصد آگے ہے۔ تاہم، سروے رپورٹ میں جن باتوں کو سامنے لایاگیا ان میں بی جے پی کی مقبولیت میں کا غیر متوقع اضافہ ہے، جس نے عوام میں برائے نام موجودگی کے باوجود نمایاں فائدہ اٹھایا ہے۔ بی آر ایس کے اعلیٰ ذرائع نے انکشاف کیا کہ سروے ان ایجنسیوں نے کروائے تھے جنہوں نے 2023 کے انتخابات میں پارٹی کی شکست کی درست پیشین گوئی کی تھی۔

 یہ سروے رپورٹ بی آر ایس کی ساکھ کو موجودہ اندازوں میں مستحکم کرتی ہے، سروے رپورٹ سیاسی حلقوں میں بحث کا موضوع بن چکی ہے۔ پارٹی کے ایک قائد نے کہا یہ دیکھنا حوصلہ افزا ہے کہ بی آر ایس لوک سبھا انتخابات میں شکست کے بعد تیزی سے دوبارہ فعال اور کارکرد ہونے میں کامیاب ہوئی ہے۔

بی آر ایس کی قیادت کا خیال ہے کہ یہ تبدیلی لوگوں کے ساتھ دوبارہ رابطہ قائم کرنے کے لیے ان کی تیز رفتار کارروائی کا نتیجہ ہے۔ دریں اثنا، محدود سیاسی سرگرمیوں اور عوام میں براے نام مقبولیت کے باوجود بی جے پی کے عروج سے مبصرین حیران ہیں یہ حیرت کی بات ہے کہ بی جے پی بغیر کسی کوشش کے استحکام حاصل کر رہی ہے۔

یہ وہ چیز ہے جس پر بی آر ایس اور کانگریس کو مد نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ کانگریس، جو پہلے مضبوط ہوتی نظر آرہی تھی، تاہم تازہ سروے میں بی آر ایس سے پیچھے ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ اب جبکہ بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا وقت قریب آ تا جا رہا ہے ان تینوں بڑی جماعتوں کے درمیان بڑھتی مسابقت سے توقع کی جاتی ہے کہ تلنگانہ میں ایک شدید سیاسی لڑائی دیکھی جایگی۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *