دنیا عالمی جنگ کے دہانے پر – اقبال کے فلسفے "احترامِ انسان” کو اپنا کرٹالا جا سکتا ہے

ریاض ۔ کے این واصف

اقبال اکیڈمی جدہ (اقبال اکیڈمی حیدرآباد کی بیرونی شاخ) کے زیرِ اہتمام ممتاز دانشور، محقق، ماہر اقبالیات، شاعر و ادیب کا محققانہ و عالمانہ خطاب۔جنرل سکریٹری محمد فہیم الدین کے پریس نوٹ کے مطابق ویلیج ریسٹورنٹ جدہ میں منعقد اس عظیم الشان جلسہ میں ادب دوست حضرات، علمی شخصیات ، مختلف ادبی تنظیموں کے اراکین و معززان شہر کی ایک بھاری تعداد نے شرکت کی۔ اس تقریب میں اقبال اکیڈمی جدہ کے جنرل سیکریٹری محمد فہیم الدین نے اقبال اکیڈمی جدہ کے اغراض و مقاصد پر تفصیلی روشنی ڈالی۔

 

جلسہ کا آغاز حافظ حماد خاں کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ طلباء حماد خان، عبدالسمیع اقبال اور عبدالمجیب اقبال نے کلام اقبال سے ماخوذ نظم دلکش اور خوش آہنگ اندازمیں پیش کی۔ نوجوان طالبِ علم سید مصطفی معظّم نعت نے شر یف پیش کی- رکنِ شوریٰ و مشیر اقبال اکیڈمی جدہ، و معروف صحافی سراج وهاب نے دلنشین انداز مین شرکاء و حاضرین کا خیرمقدم کیا۔ مہمانِ اعزازی عامر خورشید رضوی چیئرمین مجلسِ اقبال، عالمی اردو مرکز نے کلیاتِ اقبال کا ایک اجمالی بیان خوبصورت انداز میں پیش کیا.انھون نے کہا کہ اقبال ایک عظیم فنکار ہونے کی حیثیت سے زمان و مکان کی قید سے آزاد ہیں وہ ایک ایسا سمندر جس کا ذکر مختصر وقت میں ممکن نہیں۔

 

ان کے کلام و فکر کو نہ صرف برصغیر پاک و ہند بلکہ مشرق بعید، مشرق وسطیٰ، ترکی، ایران، افغانستان، یہاں تک کہ عالم عرب میں بھی پذیرائی حاصل رہی ہے۔  آصف قادری نے باقیاتِ اقبال سے ایک غزل کو مترنم انداز میں پیش کرکے پذیرائی حاصل کی۔ مہمان اعزازی و معروف دانشور، شاعر و ادیب وحیدالقادری عارف نے اپنے خطاب میں اقبال اکیڈمی جدہ کے اصحابِ مجاز، بالخصوص محمد فہیم الدین کی خدمات کی ستائش کی، انہوں اس عہد مین شمع ادب کو روشن رکھنےکی ستائش کی۔ وحید القادری نے علامہ اقبال کی سرزمینِ حجاز سے والہانہ عقیدت پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی۔  ایک اور مہمانِ اعزازی ،محبِ اقبال سعودی شہری عبدالقدیر صدیقی نے اردو زبان میں اپنے اظہارِ خیال میں نبیرہ اقبال (آزاد اقبال)کے ساتھ اپنی رفاقت کا ذکر کیا۔ انہوں نے اقبال کی نظموں میں روحانیت اور فلسفہ کے پہلوؤں کا تذکرہ کیا۔

 

اس موقع پر جدہ کی بزرگ شخصیت نعیم الحامدی نے بھی خطاب کیا۔ انھون نے کہا کہ وہ ڈاکٹر تقی عابدی کی تالیف کردہ “باقیات اقبال” سے بہت متاثر ہوئے۔ ڈاکٹر تقی عابدی کا خطاب باقیاتِ اقبال کی اہمیت اور افادیت کے عنوان پر اپنے کلیدی خطاب میں صدر جلسہ ڈاکٹر تقی عابدی نے موجودہ نسل کو اقبال شناسی سے ہمکنار کرنے کے لیے اقبال اکیڈمی جدہ کی کوششوں کی ستائش کی اور کہا کہ اس کی شدید ضرورت تھی۔ انھون نے کہا اگرچہ اقبال پر تقریباً 7000 کتابیں لکھی جا چکی ہیں، لیکن اقبال کے پیغام کو سمجھنے اور اس پر مزید تحقیق کرنے کی ضرورت اب بھی برقرار ہے۔ ڈاکٹر عابدی نے اس بات پر زور دیا کہ نئی نسل کو اقبال کے فکری ورثے سے آراستہ کرنا ضروری ہے۔

 

ڈاکٹر عابدی نے اقبال کے اشعار کی تعداد پر بھی روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر عابدی نے اقبال کے کام کی اہمیت پر مزید روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اقبال کی نعتیہ شاعری کو محفوظ کرنا ضروری ہے۔ ڈاکٹر عابدی نے اقبال کی حساسیت کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ اقبال ایک بہت حساس شاعر تھے جنہیں زندگی کے مختلف مراحل میں ذاتی مشکلات، بیماریوں اور مالی بحرانوں کا سامنا کرنا پڑا۔ تقی عابدی نے اپنی بہترین تقریر کا اختتام ان الفاظ کے ساتھ کیا کہ قرآن ایک ایسی ہدایت ہے جو دس ہزار سال بعد بھی رہنمائی فراہم کرے گی۔ یہ کتاب لایزال کتاب ہے۔ اس تقریب میں ایک اور اہم مقام اس وقت آیا جب اقبال اکیڈمی جدہ نے دو اہم کتابوں کی رسم رونمائی کی۔ پہلی کتاب IQBAL A SCIENTIFIC APPROACH”” ہےجو کہ حیدرآبادی پروفیسر ایم ایم تقی خان کی تصنیف ہے۔ اس کتاب میں اقبال کے فلسفہ اور فکر کی سائنسی تشریح کی گئی ہے جس سے اقبال کی شاعری اور ان کے فکری اصولوں کو نئے زاویوں سے سمجھنے کا موقع ملتا ہے۔دوسری کتاب باقیات اقبال ہے جو کہ ڈاکٹر تقی عابدی کی مکمل تالیف کردہ ہے جس میں اردو اور فارسی اشعار شامل ہیں۔ ڈاکٹر تقی عابدی کی یہ کتاب اقبال کی شاعری کی گہرائیوں کو اجاگر کرتی ہے اور باقیات کے مطالعے سے اقبال کی فکر کو مزید بہتر سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔

 

صدارتی تقریر کے بعد سوال و جواب کا سیشن کا آغاز ہوا۔ جلسے کی کارروائی کو حسبِ معمول علامہ کے لازوال اشعار کی آمیزش کے ساتھ محمد فہیم الدین، نائب صدر اور جنرل سیکرٹری اقبال اکیڈمی جدہ نے خوبصورتی کے ساتھ جاری رکھا .جلسے کے اختتام پر معتمد اقبال اکیڈمی جدہ, سید عبد الوهّاب قادری نے رسمِ شکریہ ادا کیا۔ تقریب کی براہ راست نشریات یوٹیوب چینل پر اکیڈمی کے میڈیا ٹیم کے ذمہ دار آصف قادری و معاونین عبدالرحمان،حسیب سرور اور سید عرفان حسین اور فیس بک پر علیم الدین اے کے نیوز کی مدد سے کی گئی۔تقریب کی براہ راست نشریات کو اقبال اکیڈمی کے ذمہ داران بیرون ملک سے ملاحظہ فرما رہے تھے، ضیاء الدین نیر، سید محمود ہاشمی، عبدالحق ہاشم، شمیم کوثر، عبدالمجیب صدیقی اور اپنے اطمینان اور خوشی کا اظہار کیا۔

 

جلسے کے انعقاد اور انتظامات میں محمد معراج علی، مرتضی شریف، ریاض احمد، ڈاکٹر قدرت اللہ بیگ اور عبدالرحمان بیگ نے دست تعاون دراز کی

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *