ناگپور (پی ٹی آئی) حیدرآباد تا دہلی دکشن اکسپریس ٹرین میں سفر کے دوران چند افراد نے ایک25 سالہ شخص کو ہلاک کردیا جس نے رقم کا سرقہ کرنے پر ان کا مقابلہ کرنے کی کوشش کی تھی۔
یہ واقعہ جمعرات کے روز پیش آیا۔ بعدازاں گورنمنٹ ریلوے پولیس (جی آر پی) اس ٹرین کے ناگپور پہنچنے پر 4 افراد کو حراست میں لے لیا۔ انہوں نے بتایا کہ مہلوک کی شناخت اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری کے ساکن سشانت رام سنگھ راج کی حیثیت سے ہوئی ہے جو سکندرآباد تا جھانسی سفر کررہاتھا۔ناگپور میں گورنمنٹ پولیس کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ راج اور اس کے دوست ٹرین کے جنرل کمپارٹمنٹ میں ٹائلٹ کے قریب سورہے تھے۔
چار افراد نے صبح تقریباً3:30 بجے اس کی جیب سے 1700 روپئے چرالئے۔ جب چوروں نے ایک اور مسافر کا موبائیل فون چوری کیا تو راج نیند سے اٹھا اور ان سے موبائیل فون چھین لیا۔ بعدازاں راج کو محسوس ہوا کہ اس کی جیب میں موجود 1700 روپئے بھی غائب ہیں۔ اس نے چوروں کا سامنا کیا اور رقم واپس کرنے کامطالبہ کیا۔
ان کے درمیان جھگڑا شروع ہوگیا۔ چوروں نے راج کو بے رحمی کے ساتھ مارپیٹ کی اور دیگر مسافرین پر بھی حملہ کیا۔ اس لڑائی کے بعد راج نے خون کی قئے کی اور بیہوش ہوگیا۔یہ ٹرین صبح9:15 بجے ناگپور اسٹیشن پہنچی۔ ریلوے ڈاکٹروں نے راج کا معائنہ کیا اور اسے مردہ قرار دیا۔ دو ملزمین کو مسافروں نے پکڑ لیاتھا جبکہ دیگر دو ٹرین میں چھپ گئے تھے۔
بعدازاں جی آر پی نے ناگپور میں چار ملزمین کو حراست میں لے لیا جن کے نام محمد فیاض‘ محمد ہاشم الدین) 19)‘ سید سمیر سید جمال (18)‘ ایم شیام کوٹیشور راؤ (21) اور محمد امان محمد اکبر (19)بتائے گئے ہیں اور یہ تمام حیدرآباد ساکن ہیں۔ ریلوے پولیس نے یہاں ملزمین کے خلاف قتل کے الزام میں ایک ایف آئی آر درج کی اور بعدازاں اس کیس کو تلنگانہ منچریال میں جی آر پی کو منتقل کردیاگیا۔