ممبئی (آئی اے این ایس) مہاوکاس اگھاڑی(ایم وی اے) نے پیر کے دن مہاراشٹرا کے بی جے پی وزیر نتیش این رانے پر تنقید کی جنہوں نے الزام عائد کیا کہ کیرالا ”منی پاکستان“ ہے اور راہول گاندھی و پرینکا گاندھی وڈرا جیسے کانگریس قائدین اس لئے منتخب ہوئے ہیں کہ وہاں دہشت گردوں نے انہیں ووٹ دیا ہے۔
ایم وی اے قائدین پون کھیڑا‘ اتل لونڈھے (کانگریس)‘ آنند دوبے‘ کشور تیواری (شیوسینا یو بی ٹی) اور این سی پی(ایس پی) کے کلائیڈ کرسٹو نے نتیش رانے کے اس بیان کر غیردستوری اور ناخواندہ ذہن کی اُپج قراردیا۔ سابق چیف منسٹر اور مرکزی وزیر نارائن رانے کے بیٹے نے کل رات پونے میں شیوپرتاپ دن تقریب میں یہ تقابل کیا تھا۔
شیوپرتاپ دن ستارا میں 1659 میں شیواجی کے ہاتھوں بیجا پور سلطنت کے جنرل افضل خان کی ہلاکت کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ کیرالا کے ہندو کارکنوں کی ستائش کرتے ہوئے نتیش رانے نے کہا کہ ان لوگوں نے 12 ہزار ہندو لڑکیوں کی جانیں بچائیں۔ یہ بہت بڑا کام ہے کیونکہ ایک بہن کو بچانا بھی مشکل ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیرالا چھوٹے پاکستان کے سوا کچھ نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہاں سے راہول گاندھی اور ان کی بہن منتخب ہوئے ہیں۔ سارے دہشت گردوں نے انہیں ووٹ دیا۔ میں جو بھی بولوں گا حق بولوں گا۔ یہ دونوں‘ دہشت گردوں کی مدد سے رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے۔
اتل لونڈھے نے کہا کہ نتیش رانے سے اور کیا توقع کی جاسکتی ہے لیکن ہمیں وزیراعظم نریندر مودی اور چیف منسٹر دیویندر پھڈنویس سے پوچھنا ہے کہ کوئی ہماری اپنی ایک ریاست کو کابینی وزیر رہتے ہوئے منی پاکستان کیسے کہہ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں توقع کرتا ہوں کہ دیش بھکتی کی تقریریں کرنے والے وزیراعظم اور چیف منسٹر یقینی بنائیں گے کہ ایسے لوگ وزارت میں نہ رہیں۔
کلائیڈ کرسٹو نے نتیش رانے کو بڑبولا قراردیا جسے بی جے پی کی طرف سے کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس شخص نے ہندوستان کی ایک اہم ریاست کی توہین کی جو انتہائی قابل ِ مذمت حرکت ہے۔ انہوں نے پوچھا کہ آیا بی جے پی نتیش رانے کی اس رائے سے متفق ہے؟ بی جے پی کو اس کا جواب دینا ہوگا۔
کشور تیواری نے کہا کہ نتیش رانے کیرالا میں ایک فرقہ کو دوسرے فرقہ سے ٹکرانے کی کوشش میں ہیں۔ یہ وہ ریاست ہے جس نے ہمیشہ بی جے پی کو مسترد کیا۔ نارائن رانے کو عہدہ و رازداری کے حلف کی خلاف ورزی کی پاداش میں برطرف کردینا چاہئے۔ پون کھیڑا نے کہا کہ بی جے پی صدر جے پی نڈا سے پوچھا جائے کہ آیا ان کی پارٹی اگلا الیکشن کیرالا سے لڑے گی یا نہیں۔
نتیش رانے نے جو کہا اگر وہ صحیح ہے تو پھر کیرالا میں صدرجمہوریہ کے مقررہ گورنر نے مرکز کو رپورٹ کیوں نہیں دی کہ ریاست کیرالا منی پاکستان کیسے بنی۔ این سی پی(ایس پی) نے ریاستی بی جے پی سے کہا کہ وہ نتیش رانے کے بیانوں کا نوٹ لے جو سابق میں بھی تنازعات پیدا کرچکا ہے۔
نتیش رانے تنازعہ میں گھرگئے اور ان کے بیان نے سیاسی طوفان برپا کردیا۔ اپوزیشن پارٹیوں نے ان پر نفرت پھیلانے کا الزام عائد کیا اوران کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔ آئی اے این ایس سے بات چیت میں سماج وادی پارٹی قائد ابوعاصم اعظمی نے یہ کہتے ہوئے نتیش رانے کو نشانہ ئ تنقید بنایا کہ وہ بہت ہی چھوٹا آدمی ہے۔
اس کے لئے نفرت کی کابینہ بنانی چاہئے کیونکہ وہ ہمیشہ نفرت کی ہی باتیں کرتا ہے۔ اس نے نتائج کا اندازہ لگائے بغیر ایسا بے بنیاد بیان دیا ہے۔ سپریم کورٹ کہہ چکی ہے کہ نفرت پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے اس کے باوجود اُس شخص کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔