ڈبلیو ایچ او نے چین میں نئے کورونا وائرس سے پیدا حالات کو عالمی طبی ایمرجنسی مانا ہے، ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل نے جنیوا میں بتایا کہ نئے وائرس نے 18 ممالک میں 7834 لوگوں کو متاثر کیا ہے۔
کووڈ-19 وبا کی خوفناک یادیں اب بھی ذہن میں بالکل تازہ ہیں۔ 5 سال قبل اس وائرس نے پوری دنیا میں تباہی مچا دی تھی، اور اب چین میں ایک بار پھر نئے وائرس کا قہر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ جو رپورٹس سامنے آ رہی ہیں اس میں بتایا جا رہا ہے کہ اسپتالوں اور شمشان گھاٹ میں بھیڑ لگی ہوئی ہے، یعنی ایمرجنسی جیسے حالات پیدا ہو گئے ہیں۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر چین میں ایک ساتھ کئی وائرس کے حملہ اور وبا کی خبریں بھری پڑی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہیومن میٹانیومووائرس (ایچ ایم پی وی) کا انفیکشن چین میں تیزی کے ساتھ بڑھ رہا ہے اور اس سے طبی بحران پیدا ہو گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر موجود جانکاریوں سے پتہ چلتا ہے کہ وائرس تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے، اور کچھ لوگوں کا دعویٰ ہے کہ اسپتالوں میں لوگوں کی بھیڑ بڑھتی ہی جا رہی ہے۔ کچھ سوشل میڈیا صارفین کا دعویٰ ہے کہ انفلوئنزا اے، ایچ ایم پی وی، مائیکوپلازمہ نمونیا اور کووڈ-19 سمیت کئی وائرس ایک ساتھ پھیل رہے ہیں۔
سائنسداں آرگنائزیشن کے مطابق عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے چین میں نئے کورونا وائرس وبا کو عالمی طبی ایمرجنسی مانا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس گیبریسس نے جنیوا میں بتایا کہ چین کی طرف سے 31 دسمبر 2019 کو پہلی بار ایمرجنسی نافذ کی گئی تھی، اور اب اس نئے وائرس نے 18 مختلف ممالک میں 7834 لوگوں کو متاثر کر دیا ہے۔ اس وائرس سے 170 لوگوں کی اموات بھی ہو گئی ہیں، حالانکہ سبھی مہلوکین چین میں ہی ہیں۔
پبلک ہیلتھ ایمرجنسی آف انٹرنیشنل کنسرن (پی ایچ ای آئی سی)، جو ڈبلیو ایچ او کی ہی ایک کمیٹی ہے، اس کی جانب سے ایمرجنسی کو لے کر میٹنگ ہوئی تھی۔ کمیٹی چیف ڈیڈیر ہوسن نے بتایا کہ ایمرجنسی کے فیصلے کو سبھی کے اتفاق رائے سے لیا گیا ہے۔ پی ایچ ای آئی سی کا استعمال اب تک 6 مرتبہ کیا جا چکا ہے۔
ایک میڈیا رپورٹ میں بایا گیا ہے کہ چین میں ہیومن میٹانیومووائرس انفیکشن تیزی کے ساتھ بڑھ رہا ہے جو صحت سے متعلق مسائل میں اضافہ کر رہا ہے۔ ’فنانشیل ایکسپریس‘ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ وائرس 2001 میں دریافت کیا گیا تھا، جو شمالی علاقہ میں خصوصاً 14 سال سے کم عمر کے لوگوں میں پھیل رہا ہے۔ بڑھتی سردی کے ساتھ لوگ زیادہ تیزی کے ساتھ انفیکشن کا شکار ہو رہے ہیں۔ اس وائرس کو لے کر نیشنل ڈیزیز کنٹرول اور روک تھام ایڈمنسٹریشن نے لیب رپورٹنگ کے لیے سرگرمیاں شروع کر دی ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 16 سے 22 دسمبر کے درمیان انفیکشن بہت تیزی کے ساتھ بڑھا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔