بہار: ایک ایم ایل سی سیٹ پر ضمنی انتخاب کا اعلان، 23 جنوری کو ڈالا جائے گا ووٹ

اخلاقیات کمیٹی کی جانب سے تیار کی گئی رپورٹ میں ایم ایل سی سنیل کمار سنگھ پر لگائے گئے الزامات کو درست قرار دیا گیا تھا اور تادیبی کارروائی کے تحت ان کی رکنیت منسوخ کردی گئی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>بہار قانون ساز اسمبلی / آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>بہار قانون ساز اسمبلی / آئی اے این ایس</p></div>

بہار قانون ساز اسمبلی / آئی اے این ایس

user

آر جے ڈی کے رکن قانون ساز کونسل سنیل کمار سنگھ کی رکنیت منسوخ کیے جانے کے بعد اب اس سیٹ پر الیکشن کی تاریخ کا اعلان ہو گیا ہے۔ اس سلسلے میں نوٹیفیکیشن پیر (30 دسمبر 2024) کے روز جاری کر دیا گیا ہے۔ آئندہ ماہ 23 جنوری کو اسمبلی میں ووٹنگ ہوگی اور اسی روز گنتی بھی ہوگی۔ ووٹنگ کا وقت صبح 9 بجے سے شام 4 بجے تک رکھا گیا ہے۔ اس انتخاب کے لیے نامزدگی کا عمل 6 جنوری سے شروع ہوگا جس کی آخری تاریخ 13 جنوری 2025 ہوگی۔

آر جے ڈی ایم ایل سی سنیل کمار سنگھ نے 13 فرروی 2024 کو گورنر کے خطاب پر بحث کے دوران وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی ’مِمکری‘ کی تھی۔ ساتھ ہی انہوں نے وزیر اعلیٰ کے خلاف توہین آمیز تبصرے بھی کیے تھے۔ جنتا دل یو ایم ایل سی بھیشم سہنی نے سنیل کمار سنگھ کے اس عمل پر ان کے خلاف اخلاقیات کمیٹی کے سامنے عرضی داخل کی تھی۔ اخلاقیات کمیٹی کے صدر اور قانون ساز کونسل کے ڈپٹی چیئرمین پروفیسر رام وچن رائے نے رواں سال جولائی میں قانون ساز کونسل کے چیئرمین کو اپنی رپورٹ سونپ دی تھی۔ رپورٹ میں ایم ایل سی سنیل کمار سنگھ پر لگائے گئے الزامات کو درست قرار دیا گیا اور تادیبی کارروائی کے تحت ان کی رکنیت منسوخ کردی گئی تھی۔

سنیل کمار کی منسوخی کے بعد ہونے والےانتخاب کے حوالے سے یہ سوال اٹھا رہا ہے کہ کیا سنیل کمار دوبارہ نامزدگی کر سکتے ہیں؟ اس معاملے میں کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر وہ دوبارہ نامزدگی کرتے بھی ہیں تو انھیں جیت نہیں مل سکے گی۔ سینئر صحافی سنتوش کمار نے کہا کہ اس ضمنی انتخاب میں یقینی طور پر حکمراں جماعت کا ہی کوئی ایم ایل سی منتخب ہوگا۔ کیونکہ یہ انتخاب صرف ایک سیٹ کے لیے ہوگا۔ ویسے ووٹنگ میں تو سبھی 243 اراکین اسمبلی حصہ لیں گے۔ ایسے میں جس کی تعداد زیادہ ہوگی جیت اسی کی ہوگی۔ اگرچہ یہ سیٹ پہلے سے آر جے ڈی کے قبضہ میں تھی لیکن اب حکمراں جماعت کے اراکین کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے ان کے پاس ہی چلی جائے گی۔ یہ بھی ممکن ہے کہ یہ انتخاب حکمراں جماعت بلا مقابلہ ہی جیت لے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *