شاعروں میں علامہ اقبال اور کھانے میں مچھلی… منموہن سنگھ کو مزید کیا کیا چیزیں تھیں پسند؟

پسندیدہ شاعر:

منموہن سنگھ کے پسندیدہ شاعر کی بات کریں تو وہ شاعر مشرق علامہ اقبال تھے۔ پارلیمنٹ میں منموہن سنگھ نے ان کے 2 مشہور اشعار کے ذریعہ اپوزیشن کو خاموش کرنے کا کام کیا تھا۔ راجیہ سبھا میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا تھا ’کچھ بات ہے کہ ہستی مٹتی نہیں ہماری، صدیوں رہا ہے دشمن دورِ زماں ہمارا‘۔ کچھ ایسا ہی شاعرانہ انداز انھوں نے لوک سبھا میں اختیار کیا تھا جب اُس وقت کی اپوزیشن لیڈر سشما سوراج نے منموہن حکومت پر حملہ کرتے ہوئے شاعری کے ذریعہ پوچھا تھا کہ:

تو ادھر ادھر کی نہ بات کر، یہ بتا کی قافلہ کیوں لٹا

مجھے رہزنوں سے گلا نہیں، تیری رہبری کا سوال ہے

اس کے جواب میں منموہن نے کہا تھا:

مانا کہ تیری دید کے قابل نہیں ہوں میں

تو میرا شوق دیکھ، مرا انتظار دیکھ

ویسے منموہن نے کچھ دوسرے شعراء کے اشعار بھی کئی مواقع پر کہے ہیں۔ مثلاً 2013 میں صدر جمہوریہ کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کے بحث کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے مرزا غالب کا شعر ’ہم کو ان سے ہے وفا کی امید/ جو نہیں جانتے وفا کیا ہے‘ پڑھا تھا۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *