پٹنہ میں ملازمت کے امیدواروں پر پولیس لاٹھی چارج، یہ بی جے پی حکومت کے ظلم کی انتہا ہے: پرینکا گاندھی

نئی دہلی: کانگریس قائد پرینکا گاندھی وڈرا نے جمعرات کے روز پٹنہ میں روزگار کے متلاشی افراد کے خلاف پولیس کارروائی پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ حکمراں جماعت کا واحد ویژن اپنی کرسی کو بچانا اور جو بھی ملازمت کا مطالبہ کرے اسے دبا دینا ہے۔

 یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ بہار پبلک سروس کمیشن (بی پی ایس سی) کی جانب سے 13  دسمبر منعقدہ پریلمنری امتحان کے پرچہ سوالات کے مبینہ افشاء پر چہارشنبہ کے روز پٹنہ میں احتجاج کے دوران افراتفری مچ گئی اور ریاستی پولیس کو امیدواروں پر لاٹھی چارج کرنا پڑا۔

امیدواروں نے دعویٰ کیا کہ پولیس کارروائی میں کئی افراد زخمی ہوئے لیکن ایک سینئر عہدیدار نے لاٹھی چارج کرنے کی تردید کی۔ پرینکا گاندھی نے اپنے واٹس ایپ چیانل پر ایک پوسٹ میں کہا کہ نوجوانوں پر جن کے ہاتھ بندھے ہوئے تھے‘ لاٹھی چارج کرنا ظلم کی انتہا ہے۔

بی جے پی کے دورِ حکومت میں ملازمت مانگنے والے نوجوانوں کو لاٹھیوں سے پیٹا جاتا ہے‘ چاہے بہار ہو یا مدھیہ پردیش۔ اگر نوجوان اپنی آواز اٹھائیں تو انہیں وحشیانہ طورپر مارپیٹ کی جاتی ہے۔ نوجوانوں کے مستقبل کے بارے میں سوچنا اور پالیسی سازی کرنا حکومت کا کام ہے لیکن بی جے پی صرف اپنی کرسی بچانے کا ویژن رکھتی ہے۔

جو بھی ملازمت مانگتا ہے اسے دبادیا جاتا ہے۔ کانگریس نے ملازمت کے امیدواروں کے خلاف  پولیس کارروائی کی مذمت کی جبکہ پورنیہ کے آزاد رکن پارلیمنٹ راجیش رنجن عرف پپو یادو نے یکم جنوری 2025کو بہار بند کی اپیل کی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ اگر 13 دسمبر کو منعقدہ مشترکہ پریلمنری امتحان منسوخ نہ کیا جائے تو بہار بند منایا جائے گا۔ پولیس نے چہارشنبہ کے واقعہ کے سلسلہ میں احتجاجیوں کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ احتجاجیوں نے دعویٰ کیا کہ لاٹھی چارج میں کئی امیدوار زخمی ہوئے ہیں جبکہ پولیس نے اس کی تردید کی۔

 ملازمت کے امیدواروں کے خلاف پولیس کی کارروائی کے ویڈیو کلپس سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئے ہیں جن میں پولیس ملازمین کو امیدواروں کا پیچھا اور انہیں مارپیٹ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ ان میں خواتین بھی شامل ہیں۔ احتجاجیوں کو بی پی ایس سی عہدیداروں کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے اور 13 دسمبر کو منعقدہ مشترکہ پریلمنری امتحان منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *