کرناٹک کے بیلگاوی میں جمعرات کو کانگریس ورکنگ کمیٹی کی ایک اہم میٹنگ منعقد ہوئی جس میں 26 جنوری 2025 سے “آئین بچاؤ قومی پد یاترا” شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
پہلے دن کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور راہول گاندھی نے تقاریر کیں۔ سونیا گاندھی اور پرینکا گاندھی اس اجلاس میں شریک نہیں ہو سکیں لیکن انہوں نے ایک مکتوب کے ذریعے کارکنوں کو خطاب کیا۔
کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے میٹنگ کے بعد کہا کہ ہماری رائے ہے کہ بھارت جوڑو یاترا نے کانگریس کو نئی زندگی بخشی اور ہماری سیاست میں اہم موڑ لایا۔ اب ہم 26 جنوری 2025 سے ایک سال جاری رہنے والی “آئین بچاؤ قومی پد یاترا” شروع کریں گے۔
کے سی وینوگوپال نے بتایا کہ کانگریس دسمبر 2024 سے جنوری 2026 تک عوام سے جڑے مسائل پر “جے باپو، جے بھیم، جے آئین” سیاسی مہم چلائے گی۔
راہول گاندھی نے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے نتائج پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر کی 118 نشستوں پر 72 لاکھ نئے ووٹرز شامل کیے گئے، جن میں سے 102 نشستوں پر بی جے پی نے کامیابی حاصل کی۔ یہ واضح طور پر دھاندلی کی نشاندہی کرتا ہے۔”
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے بی جے پی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی تمام آئینی اداروں پر قبضہ کرنا چاہتی ہے۔ انتخابی عمل پر لوگوں کا اعتماد کم ہو رہا ہے اور الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ حکومت انتخابی قوانین میں تبدیلی کے ذریعے کیا چھپانا چاہتی ہے؟
سونیا گاندھی نے اپنے خط میں کہا کہ حکومت میں موجود افراد سے مہاتما گاندھی کی وراثت کو خطرہ ہے۔ وہ تنظیمیں جنہوں نے کبھی آزادی کے لئے جدوجہد نہیں کی، آج گاندھی جی کے قاتل کا جواز پیش کرتی ہیں اور ان کی تعریف کرتی ہیں۔