[]
سعد انور، ایک 26 سالہ ہندستانی نوجوان بزنس مین، کو سعودی عرب کی حکومت کی جانب سے 2022 میں پریمیم رہائش (Premium Residency) کا اعزاز دیا گیا ہے۔
یہ اعزاز ان کی سعودی معیشت اور کاروباری دنیا میں گرانقدر خدمات کا اعتراف ہے۔ وہ اس اعزاز کو حاصل کرنے والے سب سے کم عمر ہندستانی افراد میں سے ایک ہیں۔
پریمیم رہائش سعودی عرب میں رہنے، کام کرنے، کاروبار کرنے اور جائیداد خریدنے کی اجازت دیتی ہے، وہ بھی کسی مقامی کفیل کی ضرورت کے بغیر۔ اس خصوصی رہائش سے کاروباری افراد کو آزادانہ فیصلے کرنے، سرمایہ کاری کرنے اور اپنے بزنس کو وسعت دینے کا موقع ملتا ہے
۔ اس کے علاوہ، یہ رہائش ہولڈرز کو سفری سہولتیں، اپنے خاندان کے لیے ویزا حاصل کرنے اور مختلف عوامی خدمات تک آسان رسائی فراہم کرتی ہے۔
سعد انور کا سفر عزم و حوصلے کی ایک شاندار مثال ہے۔ وہ لکھنؤ میں پیدا ہوئے اور 2003 میں اپنے خاندان کے ساتھ جدہ منتقل ہوگئے۔ اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد، انہوں نے 18 سال کی عمر میں اپنی عملی زندگی کا آغاز کیا
اور 2017 میں کاروبار کے میدان میں قدم رکھا۔ 2022 میں سعد نے “سنیار عربین ٹریڈنگ” نامی ایک بڑی کمپنی مکمل طور پر خرید لی اور اس کے سی ای او بن گئے۔
پریمیم رہائش حاصل کرنے کے بعد سعد نے کئی ملکی اور غیرملکی پراجکٹس میں سرمایہ کاری کی اور سعودی معیشت کو مزید مضبوط کرنے میں مدد کی۔
انہوں نے کئی بین الاقوامی کمپنیوں اور برانڈز کو سعودی مارکیٹ میں متعارف کرایا، جس سے عالمی کاروبار اور سعودی عرب کے درمیان روابط مضبوط ہوئے۔
سعد انور سعودی عرب کے وژن 2030 کے تحت معیشت کو متنوع اور جدید بنانے کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔ ایک حالیہ انٹرویو میں انہوں نے سعودی حکومت کی کاروباری دوستانہ پالیسیوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات نے ان کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
سعد نہ صرف کاروبار میں کامیاب ہیں بلکہ فلاحی کاموں میں بھی پیش پیش ہیں۔ وہ اپنی سرمایہ کاری کے ذریعے مقامی چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کی مدد کرتے ہیں اور تعلیم، صحت اور سماجی بہبود کے منصوبوں میں حصہ لیتے ہیں۔ ان کا مقصد سعودی شہریوں اور رہائشیوں کے معیارِ زندگی کو بہتر بنانا ہے۔
مستقبل میں سعد ایک ہولڈنگ کمپنی قائم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، جو ان کی ملکی اور بین الاقوامی سرمایہ کاری کو منظم کرے گی۔ ان کا وژن سعودی معیشت کی ترقی میں مزید آگے بڑھانے اور اپنی فلاحی سرگرمیوں کو وسعت دینے کا ہے، جو نوجوان کاروباری افراد کے لیے ایک مثال ہے۔