[]
جالندھر: کم بارش اور زیر زمین پانی کی سطح گرنے کی وجہ سے پنجاب میں 37 سال بعد دوبارہ شدید خشک سالی کے آثار ہیں۔
محکمہ موسمیات کے اعداد و شمار کے مطابق چنڈی گڑھ میں معمول سے 96 فیصد کم بارش ہوئی ہے، ہریانہ میں 94 فیصد کم اور پنجاب میں 95 فیصد کم بارش ہوئی ہے۔
خشک موسم اور بڑھتی ہوئی سردی کی وجہ سے لوگوں کو کئی طرح کے صحت کے مسائل کا سامنا ہے جن میں سردی اور سینے میں انفیکشن سرفہرست ہیں۔
محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر سریندر پال نے جمعہ کو کہا کہ پنجاب میں پچھلے تین مہینوں میں 95 فیصد کم بارش ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اکتوبر، نومبر اور دسمبر میں پنجاب کے فتح گڑھ صاحب، پٹیالہ، روپ نگر، جالندھر، سنگرور اور ایس بی ایس نگر میں معمول سے 95 فیصد کم بارش ہوئی ہے، جب کہ ریاست کے دیگر اضلاع میں پانی کی ایک بوند بھی نہیں برسی۔ ہریانہ اور ہماچل پردیش میں بھی یہی صورتحال ہے۔
اس سے پہلے سال 1987 میں ریاست کو شدید خشک سالی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ تب معمول سے 69 فیصد کم بارش ہوئی۔ اس سال بھی ریاست میں 20 دسمبر 2024 تک معمول سے 95 فیصد کم بارش ہوئی ہے جو کہ شدید خشک سالی اور صحت کے مسائل کی طرف اشارہ کرتی ہے۔
پنجاب ایک زرعی ریاست ہے اور زراعت کے پیش نظر بارش کسانوں کے لیے کئی لحاظ سے بہت ضروری ہے، حالانکہ یہ موسم آلو کی فصل کے لیے اچھا مانا جاتا ہے۔ پنجاب کی پڑوسی ریاست ہماچل پردیش میں بھی کم و بیش یہی صورتحال ہے جہاں زراعت کا انحصار صرف بارش کے پانی پر ہے۔
بارش کی کمی کی وجہ سے ہماچل پردیش کے بیشتر علاقوں میں کسان ابھی تک گندم کی بوائی نہیں کر پائے ہیں۔ پنجاب میں بھی 138 میں سے تقریباً 110 بلاکس میں زیر زمین پانی کی سطح خطرناک حد تک نیچے چلی گئی ہے۔
اس بار بھی مانسون کے موسم میں پنجاب میں سب سے کم بارشیں ہوئیں۔
ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کے مطابق ریاست میں یکم جون سے 30 ستمبر تک 28 فیصد کم بارش ہوئی۔ یہ کمی آئی ایم ڈی کی مانسون سیزن میں ریاست میں معمول سے زیادہ بارش کی پیشین گوئی کے برعکس ہے۔
لانگ پیریڈ ایوریج (ایل پی اے) کے مطابق، پنجاب میں عام طور پر مانسون کے موسم میں 439.8 ملی میٹر بارش ہوتی ہے، جب کہ اس سال پنجاب میں محض 314.8 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
پنجاب کے ساتھ ساتھ شمال مشرقی علاقے کے اروناچل پردیش میں بھی اس بار 28 فیصد کم بارش ہوئی۔
پنجاب اور اروناچل کے بعد جموں و کشمیر اور لداخ (26 فیصد کمی) کا نمبر آتا ہے۔
دستیاب اعداد و شمار کے مطابق پنجاب میں اس سال مانسون 2015 کے بعد سے سب سے خراب رہا۔ جب بارش کی کمی 32 فیصد تھی۔
پچھلے سال، پنجاب میں محض پانچ فیصد کم بارش ہوئی تھی – جو کہ نارمل زمرے میں آتی ہے۔
جون اور ستمبر میں مانسون کے دوران پنجاب میں سب سے کم بارش ہوئی، جو کہ ایل پی اے سے 46 فیصد کم تھی۔
اگست میں سب سے زیادہ بارش پنجاب میں ہوئی جس میں معمول سے سات فیصد زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی۔ جولائی میں ریاست میں 44 فیصد کمی دیکھی گئی۔
پنجاب میں آج 20 دسمبر 2024 کو درجہ حرارت 20.18 ڈگری سیلسیس ہے۔
دن کا کم سے کم اور زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت بالترتیب 9.18 ڈگری سیلسیس اور 21.5 ڈگری سیلسیس رہنے کا امکان ہے۔
ہوا میں نمی کا تناسب 13 فیصد اور ہوا کی رفتار 13 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔
پنجاب میں کل 21 دسمبر 2024 بروز ہفتہ کم از کم اور زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت بالترتیب 9.28 ڈگری سیلسیس اور 22.01 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے۔
کل ہوا میں نمی کی سطح 11 فیصد رہے گی۔
آج کی پیشین گوئی کے مطابق آسمان صاف رہے گا۔ پنجاب میں آج ہوا کا معیار 387.0 ہے جو کہ انتہائی خراب زمرے میں آتا ہے۔