ممبئی کشتی حادثہ 101 افراد‌ کو بچالیا گیا ہنوز کئی لاپتہ۔ ریسکیو آپریشن جاری

[]

ممبئی: ممبئی کے گیٹ وے آف انڈیا کے قریب ایلیفنٹا جزیرے کی جانب درجنوں مسافرین کو لے جانے والی بحریہ کی کشتی ’نیل کمل‘ حادثے کا شکار ہوگئی۔ ذرائع کے مطابق یہ حادثہ دوپہر 3:55 بجے اس وقت پیش آیا جب بحریہ کی ایک اور کشتی ’نیل کمل‘ سے ٹکرائی جس کے نتیجے میں کشتی الٹ گئی اور 13 افراد ہلاک ہوگئے۔

 

ابتدائی رپورٹ کے مطابق حادثے کے نتیجے میں 101 افراد کو محفوظ طریقے سے بچا لیا گیا ہے، تاہم ابھی بھی کئی افراد لاپتہ ہیں۔ لاپتہ افراد کی حتمی تعداد ابھی سامنے نہیں آئی ہے اور ان کی تلاش جاری ہے۔ حادثہ کے بعد ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آیا ہے جس میں کشتی پانی میں ڈوبتی ہوئی نظر آ رہی ہے جبکہ لائف جیکٹس پہنے ہوئے مسافر بچاؤ کی کوشش کر رہے ہیں۔

 

مہاراشٹرا کے چیف منسٹر دیویندر فڑنویس نے حادثے کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ ’’ممبئی کے قریب بچر جزیرہ پر بحریہ کی ایک کشتی مسافروں کو لے جانے والی ’نیل کمل‘ کشتی سے ٹکرا گئی۔ شام 7:30 بجے تک کی ابتدائی معلومات کے مطابق، 101 مسافرین کو بچا لیا گیا ہے جبکہ 13 افراد کی موت ہو گئی ہے جن میں 10 شہری اور 3 بحریہ کے اہلکار شامل ہیں۔ شدید زخمی 2 افراد کو نیوی ہاسپٹل میں علاج کے لیے داخل کرایا گیا ہے۔‘‘

 

وزیر اعلیٰ نے مزید بتایا کہ ’’ریسکیو آپریشن میں 11 ایرکرافٹ اور 4 ہیلی کاپٹروں کی مدد سے بحریہ، کوسٹ گارڈ اور پولیس نے حصہ لیا ہے۔ لاپتہ افراد کی تلاش کل صبح تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔ متاثرین کے اہل خانہ کو چیف منسٹر ریلیف فنڈ سے 5 لاکھ روپے ایکس گریشیا دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔‘‘

 

حادثے کے بارے میں ایک عہدیدار نے بتایا کہ ’’بحریہ کی کشتی کا حال ہی میں انجن تبدیل کیا گیا تھا اور نئے انجن کا تجربہ کیا جا رہا تھا کہ اچانک انجن پھنس گیا جس کے باعث کشتی بے قابو ہو کر ’نیل کمل‘ سے ٹکرا گئی۔ اس کشتی پر سوار افراد میں 6 شامل تھے جن میں 2 بحریہ کے اہلکار اور انجن کی مرمت کرنے والی کمپنی کے 4 ممبران شامل تھے۔‘‘

 

مسافرین کو لے جانے والی کشتی میں 80 بالغ مسافر اور 5 عملہ کے ممبران سوار تھے۔ بچوں کی صحیح تعداد کا ابھی تک پتہ نہیں چلا ہے کیونکہ انہیں ٹکٹ نہیں دیا گیا تھا۔ لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے اور تحقیقات پولیس اور بحریہ کی جانب سے کی جائے گی۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *