’میں بار بار اٹھتا رہا، لیکن انھوں نے…‘، کھڑگے کا ایک بار پھر راجیہ سبھا چیئرمین دھنکھڑ کے رویہ پر اظہارِ مایوسی

[]

کھڑگے نے کہا کہ میں افسوس کے ساتھ کہنا چاہتا ہوں کہ جو لوگ کسی موضوع پر نہیں بولنا چاہتے، صرف دوسروں پر تبصرہ کرنے میں لگے رہتے ہیں انھیں حکومت اور چیئرمین کی طرف سے حوصلہ مل رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ملکارجن کھڑگے / ویڈیو گریب</p></div><div class="paragraphs"><p>ملکارجن کھڑگے / ویڈیو گریب</p></div>

ملکارجن کھڑگے / ویڈیو گریب

user

راجیہ سبھا کی کارروائی آج ایک بار پھر ہنگامہ کی نذر ہو گئی، اور ایوان بالا کو 16 دسمبر کی صبح تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔ آج راجیہ سبھا چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ اور ایوان میں حزب اختلاف کے قائد ملکارجن کھڑگے کے درمیان تلخ نوک جھونک بھی دیکھنے کو ملی۔ ایوان میں کھڑگے نے چیئرمین کے رویہ پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’جب آپ مجھے احترام نہیں دیں گے، تو پھر میں یہ آپ کو احترام دینے کے بارے میں کیسے سوچوں گا، آپ میری بے عزتی کر رہے ہیں۔‘ یہ سنتے ہی چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے ایوان کو ملتوی کرنے کا اعلان کر دیا۔

اس معاملے میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے بعد میں ایک ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں ایوان بالا کے موجودہ حالات اور چیئرمین کے رویہ پر ایک بار پھر انتہائی مایوسی کا اظہار کیا۔ کانگریس نے اس ویڈیو کو اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر شیئر کیا ہے۔ اس میں کھڑگے کہتے ہیں کہ ’’ہم ایوان میں اپنی بات رکھنا چاہتے ہیں۔ ہم ملک کو بتانا چاہتے ہیں کہ عوام کے ایشوز کے لیے ہم کس سطح سے اپنی بات رکھ سکتے ہیں۔ لیکن ہمیں وقت ہی نہیں دیا جا رہا ہے۔ برسراقتدار طبقہ کے لوگ قانون کے خلاف بات کرتے ہیں تو بھی انھیں موقع دیا جاتا ہے۔‘‘

کھڑگے نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں دکھ کے ساتھ کہنا چاہتا ہوں کہ جو لوگ کسی موضوع پر نہیں بولنا چاہتے، صرف دوسروں پر تبصرہ کرنے میں لگے رہتے ہیں، انھیں حکومت اور چیئرمین کی طرف سے حوصلہ مل رہا ہے۔ میں بار بار اٹھتا رہا، لیکن انھوں نے کبھی ہمارے لیے سنجیدگی نہیں دکھائی۔ چیئرمین کو کسی کی طرفداری نہیں کرنی چاہیے۔ دونوں فریقین کو برابری کا درجہ دینا چاہیے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’ایک طرف تو ایوان کے لیڈر کو بات کرنے کے لیے موقع دیا جاتا ہے، دوسری طرف اپوزیشن میں بیٹھے ہوئے لوگوں کو موقع ہی نہیں ملتا۔ اس بارے میں ہم نے کئی بار اپیل کی، لیکن وہ سننے کے لیے تیار ہی نہیں ہیں۔ جب ہمیں بولنے کا موقع ہی نہیں ملتا تو اپنی بات ہم کہاں رکھیں؟‘‘

اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ ’’آج تک ایسا نہیں ہوا کہ جب برسراقتدار طبقہ ہی ایوان بند کرنے کے لیے آگے آتا ہے۔ ہم لوگ خاموشی سے سننا چاہتے ہیں، بحث کرنا چاہتے ہیں، لیکن حکومت کے لوگ ویل کے نزدیک آ کر چیختے ہیں۔‘‘ جگدیپ دھنکھڑ کا تذکرہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’چیئرمین ہمیشہ کہتے ہیں کہ میں کسان کا بیٹا ہوں۔ اس پر میرا کہنا ہے کہ ہم بھی کسان اور مزدور کے بیٹے ہیں۔ میں کبھی ڈرنے والا نہیں ہوں۔ میں اپنے وقار کے لیے لڑتا رہوں گا۔ ہم لڑتے آئے ہیں اور یہ لڑائی تب تک جاری رہے گی، جب تک ہمیں یکساں حقوق نہیں مل جاتے۔‘‘ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ ’’آئین کے تحت ہمیں جو ملنا چاہیے، وہ اگر نہیں ملا تو ہم لڑتے ہی رہیں گے۔ ایوان میں جب ہم کھڑے ہوتے ہیں تو پورا برسراقتدار طبقہ کھڑا ہو جاتا ہے۔ انھیں خاموش کرانا اور ہمیں بولنے دینا یہ ایوان کو چلا رہے شخص کا کام ہے، اور کئی سارے لوگ یہ کرتے آئے ہیں۔‘‘

راجیہ سبھا میں پیدا ماحول کے بارے میں کانگریس صدر نے کہا کہ ’’آج کل تو ایوان میں ایسا ماحول ہو گیا ہے کہ ٹی وی بھی ان کا، دکھانے والے بھی ان کے… یعنی سب کچھ ان کے کنٹرول میں ہے۔ ہم جب بولتے ہیں تب دکھایا جاتا ہے۔ ایسا پہلے نہیں تھا۔ پہلے چیئرمین کو بھی دکھایا جاتا تھا اور جو بولتے تھے ان کو بھی دکھایا جاتا تھا۔‘‘ اس معاملے میں وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’ہمارے لوگ ہی باہر پوچھتے ہیں کہ کیا آپ ایوان میں نہیں تھے، کیونکہ آپ نظر نہیں آئے۔ یہ سب کر کے لوگوں کے درمیان ایسا نظریہ بنانا چاہتے ہیں کہ ایوان میں اپوزیشن کے لوگ ہی ہنگامہ کرتے ہیں۔‘‘

اپنی بات مضبوطی کے ساتھ رکھتے ہوئے ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ’’اگر آپ سبھی گیلری میں بیٹھیں گے تو آپ کو پتہ چلے گا کہ اصلیت میں ہنگامہ برسراقتدار طبقہ کر رہا ہے۔ ایوان میں ہمارے بولنے کے وقت برسراقتدار طبقہ کے لوگ ہنگامہ کرنے لگتے ہیں، ایسے میں ہمیں زور سے بولنا پڑتا ہے، جو کہ ہمیں پسند نہیں ہے۔ لیکن یہ سب مجبوری میں کرنا پڑتا ہے۔‘‘ اپنے ویڈیو پیغام کے آخر میں وہ دردمندانہ انداز میں کہتے ہیں کہ ’’اگر برسراقتدار طبقہ اپنی غلطیاں نہیں سدھارے گا اور دوسروں کو بات کرنے کے لیے موقع نہیں دے گا تو جمہوری طریقے سے ایوان کیسے چل پائے گا؟‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *