دہلی میں بسے غیر قانونی بنگلہ دیشی اور روہنگیاؤں کے خلاف پولیس کی خصوصی مہم، شاہین باغ میں ہو رہی کاغذات کی جانچ

[]

سیماپوری علاقے میں شروعاتی پوچھ تاچھ کے دوران 32 افراد کو نشان زد کیا گیا ہے جو کہ بنگلہ دیشی ہیں اور غیر قانونی طور پر دہلی میں بسے ہوئے ہیں، لیکن ان لوگوں نے یہاں آدھار کارڈ بنوا لیے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی پولیس / آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>دہلی پولیس / آئی اے این ایس</p></div>

دہلی پولیس / آئی اے این ایس

user

دہلی میں غیر قانونی طور سے رہنے والے بنگلہ دیشیوں اور روہنگیاؤں کے لیے مشکل وقت آ چکا ہے۔ دہلی پولیس نے ان کے خلاف خصوصی مہم شروع کر دی ہے اور شاہین باغ سمیت کئی علاقوں میں مشتبہ افراد سے پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔ بنگلہ دیشی باشندوں اور روہنگیا کا پتہ لگانے کے لیے پولیس لوگوں کے دستاویزات کی جانچ کر رہی ہے۔ شاہین باغ کے کالندی کنج علاقہ اور مشرقی دہلی کے سیماپوری علاقے میں خاص طور سے پولیس کی خصوصی مہم جاری ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سیماپوری علاقہ میں شروعاتی پوچھ تاچھ کے دوران 32 لوگوں کو نشان زد کیا گیا ہے جو بنگلہ دیش سے تعلق رکھتے ہیں لیکن غیر قانونی طریقے سے دہلی میں بسے ہوئے ہیں۔ ان لوگوں نے آدھار کارڈ بھی بنا لیے ہیں۔ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کے ذریعہ دہلی پولیس کو ہدایت جاری کیے جانے کے بعد یہ خصوصی مہم چلائی گئی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے ناجائز طریقے سے دہلی میں رہنے والے بنگلہ دیشیوں کی شناخت کے لیے دو ماہ کی خصوصی مہم چلانے سے متعلق ہدایت دہلی پولیس کو دی تھی، اور ساتھ ہی کہا تھا کہ ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔

ذرائع کے حوالے سے جو خبریں سامنے آ رہی ہیں، اس میں بتایا جا رہا ہے کہ یمنا بازار لوہا پل کے پاس بسی جھگی بستیوں، بوانا، جہانگیر پور، سیماپوری، علی گاؤں، دیا بستی، سرائے روہیلا، یمنا پشتہ، ششی گارڈن، سونیا کیمپ، سنجے بستی، سونیا وِہار، شکرپور، کیشو پورم، سیماپوری ریلوے لائن، وکاس پوری، نجف گڑھ، بھلسوا ڈیری جے جے کالونی، پریم نگر، کالندی کنج کے شرم وِہار علاقوں میں دہلی پولیس کی خصوصی مہم دیکھنے کو ملے گی کیونکہ ان علاقوں میں روہنگیا اور بنگلہ دیشیوں کی بڑی تعداد رہتی ہے۔

بہرحال، دہلی پولیس نے سیماپوری کی جھگیوں میں رہنے والے لوگوں کے آدھار کارڈ، پین کارڈ اور دیگر ضروری کاغذات جانچ کیے ہیں۔ اس دوران جھگی میں رہنے والوں نے اپنی ناراضگی کا اظہار بھی کیا۔ کچھ لوگوں نے کہا کہ وہ دہلی میں گزشتہ 35 سے 40 سال سے مقیم ہیں، انھیں باہری سمجھنا مناسب نہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *