اسرائیلی فوج شام کی حدود میں 14 کلومیٹر اندر گھس گئی

[]

تل ابیب/دمشق: اسرائیلی فوج اتوار کو شام کی حدود میں 14 کلومیٹر گہرائی میں گھس گئی ہے۔ اسرائیلی میڈیا نے آج یہ اطلاع دی۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اتوار کو گولان کی پہاڑیوں کے دورے کے دوران کہاکہ “اسرائیل شام میں پیش رفت پر گہری نظر رکھے گا اور اسرائیل کی سرحدوں اور سلامتی کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا۔”

انہوں نے کہا کہ اسرائیل شام میں رہنے والے تمام لوگوں کے ساتھ اپنی اچھی ہمسائیگی کی پالیسی پر کاربند رہے گا۔انہوں نے کہا کہ “ہم اچھی ہمسائیگی کی پالیسی کو جاری رکھے ہوئے ہیں جسے ہم نے اس وقت نافذ کیا جب ہم نے یہاں (گولان ہائٹس) میں ایک فیلڈ ہسپتال کھولا، جس نے خانہ جنگی میں زخمی ہونے والے ہزاروں شامیوں کو امداد فراہم کی۔

سیکڑوں شامی بچے یہاں اسرائیل میں پیدا ہوئے ہیں۔ اس طرح ہم شام میں اپنی سرحدوں سے باہر تمام لوگوں تک امن کا ہاتھ بڑھاتے ہیں۔ دروز، کردوں، عیسائیوں اور مسلمانوں کے لیے جو اسرائیل کے ساتھ امن سے رہنا چاہتے ہیں۔”

اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے اتوار کو کہا کہ اسرائیلی فورسز نے شام کے ساتھ سرحد پر واقع بفر زون کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے تاکہ مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں میں اسرائیلی بستیوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔

مسٹر کاٹز نے کہاکہ “وزیر اعظم (نیتن یاہو) اور میں نے، کابینہ کی منظوری سے آئی ڈی ایف کو بفر زون اور کلیدی پہاڑیوں پر قبضہ کرنے کا حکم دیا تاکہ تمام اسرائیلی بستیوں – یہودی اور دروز – کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے اور وہ سرحد کے دوسری طرف سے آنے والے خطرات سے دوچار نہ ہوں۔”

نیتن یاہو اور مسٹر کاٹز نے اتوار کی صبح گولان ہائٹس میں ماؤنٹ بینٹل کا دورہ کیا۔اسرائیلی فضائیہ نے شام کے جنوب میں اور دمشق میں ہتھیاروں کے ڈپو پر حملہ کیا ہے۔ اسرائیل کے کان نیوز چینل نے اتوار کو اسرائیلی سکیورٹی فورسز کے ایک نامعلوم ذریعے کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں یہ اطلاع دی۔

اسرائیل نے مبینہ طور پر یہ قدم ان خدشات کے پیش نظر اٹھایا ہے کہ یہ ہتھیار دہشت گردوں کے قبضے میں جاسکتے ہیں۔ شام کے اخبار الوطن نے رپورٹ کیا کہ اس سے پہلے دن میں مغربی دمشق کے المزہ ضلع میں ایک دھماکہ ہوا۔

دوسری جانب جنگ بندی کے اعلان کے باوجود اسرائیل اور لبنان کے درمیان کشیدگی برقرار ہے۔ اسرائیل کی جانب سے حملے جاری ہیں۔ لبنان کی قومی خبر رساں ایجنسی (این این اے) کے مطابق جنوبی لبنان کے ضلع بنت جبیل کے گاؤں بیت لیف پر اسرائیلی فضائی حملے میں چار افراد ہلاک اور چھ دیگر زخمی ہو گئے۔

این این اے کی خبر کے مطابق شہری دفاع کی ٹیموں نے 24 نومبر کو بیروت کے بستہ محلے میں ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں ہلاک ہونے والے چار شامیوں کی لاشیں برآمد کر لی ہیں۔

اسرائیلی فضائیہ نے جمعہ کے روز بھی شام اور لبنان کی سرحد کے قریب فضائی حملے کیے تھے۔ آئی ڈی ایف نے کہا تھا کہ اس نے ‘ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے راستوں’ کو نشانہ بنایا ہے۔ یہ راستے حزب اللہ ہتھیاروں کی نقل و حمل کے لیے استعمال کرتے تھے۔

قابل ذکر ہے کہ جنگ بندی 27 نومبر کو امریکہ اور فرانس کی ثالثی سے عمل میں آئی تھی، جس کا مقصد اسرائیل اور لبنانی مسلح گروپ حزب اللہ کے درمیان تقریباً 14 ماہ سے جاری لڑائی کو روکنا تھا۔ معاہدے کے تحت دونوں فریقین نے 60 دنوں کے لیے دشمنی کے خاتمے پر اتفاق کیا، جس کے تحت اسرائیل بتدریج جنوبی لبنان سے اپنی افواج کو ہٹا لے گا اور حزب اللہ دریائے لیطانی کے شمال میں پیچھے ہٹ جائے گی۔



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *