[]
ریاض ۔ نمائندہ اردو لیکس
جدہ اقبال اکیڈمی (حیدرآباد کی بیرون ملک شاخ) کی جانب سے 5 دسمبر 2024 کو انٹرنیشنل انڈین اسکول جدہ آڈیٹوریم جدہ میں یوم اقبال 2024، یوم اردو اور بانگِ درا کی صد سالہ تقریب کا انعقاد عمل مین آیا۔ جلسے کے آغاز میں نائب صدر اور معتمد عمومی اقبال اکیڈمی محمد فہیم الدین نے اقبال اکیڈمی جدہ کا مختصر تعارف پیش کیا۔ انہوں نے اس ادبی محفل کے انعقاد اور مقاصد پرتفصلی روشنی ڈالی۔
انھوں نے بتایا کہ یہ تقریب ایک علمی اور ادبی محفل کے طور پر نہ صرف اقبال کی شاعری کو اجاگر کرنے کے لیے منعقد کی گئی بلکہ اردو زبان کی اہمیت اور اقبال کے پیغام کو نئی نسل تک پہنچانے کی کوشش ہے۔تقریب کی صدارت ممتاز دانشور، ماہر اقبالیات شاعروادیب جناب سید وحیدالقادری عارف نے کی، جبکہ مہمانِ خصوصی (سعودی) محب اردو اور محب اقبال جناب عبدالقدیر صدیقی تھے۔ تقریب میں جدہ کے مختلف اہم شخصیات اور مختلف تنظیموں کے ذمہ داران نے شرکت کی، جن میں آئی آئی ایس جے کی منیجنگ کمیٹی کے اراکین و اساتذہ بالخصوص پرنس مفتی ضیاءالحسن، ڈاکٹر محمد سلیم، سید غضنفر ممتاز وغیرہ شریک محفل رہے۔
جبکہ محمد ضیاءالدین نیر (صدر اقبال اکیڈمی حیدرآباد)، سید محمود ہاشمی (صدر اقبال اکیڈمی جدہ) , عبدالحق ہاشم اور محمد عبدالمجیب صدیقی اور عبدالقدیر قریشی (اقبال اکیڈمی جدہ) بیرون ملک سے براہ راست نشریات پروگرام کو ملا حظہ فرمایا۔تقریب کا آغاز حافظ ہدایت اللہ توصیف خان کی تلاوت قرآن مجید سے ہوا۔ اس کے بعد سید مصطفی معظّم نے خوبصورت اندازمیں کلام اقبال (نعت شریف) پیش کی۔ نوجوان لڑکوں حماد خان اور سید ایان قادری نے “ترانہ ہندی” پیش کیا۔خطبہء استقبالیہ محمد شمیم کوثر (ٹرسٹی خاک طیبہ ٹرسٹ اور رکن شوری اقبال اکیڈمی جدہ ) نے پیش کیا۔ طالب علم یوسف حسن قاضی نے نظم پیش کی۔ آئی آئی ایس جے کے طالب علم سید عبدالکریم قادری نے یوم اردو اور یوم اقبال کی اہمیت پر تقریر پیش کی۔مکرّم علی، حماد خان، مظہر علی اور ہدایت اللہ خان نے “ترانہ ہندی” ترنم میں پیش کیا اور سیف الدین کی ہارمونیم اور فصیح الدین نے طبلہ پر سنگت کی۔
نوجوان رکن اقبال اکیڈمی جدہ محمد منہاج الدین نے علامہ اقبال کا شعری مجموعہ تذکرہ بانگِ درا بعنوان “علامہ اقبال کا پہلا شعری مجموعہ بانگ درا حب الوطنی کاخوبصورت گلدستہ” پیش کیا۔ انہوں نے بانگِ درا سے مختلف اشعار کا اقتباس پیش کیا اور علامہ اقبال کی شاعری اور فکری سفر کو خوبصورتی سے اجاگر کیا۔نوجوان نعت خواں سید مصطفی معظّم نے علامہ اقبال کی ایک اور لازوال تخلیق “کبھی اے حقیقت منتظر، نظر آ لباس مجاز میں” کو دل کو چھو لینے والی آواز میں پیش کیا۔
مہمان مقرر تاشفین سید نے “کلامِ اقبال اور عشقِ رسول” کے موضوع پر خطاب کیا۔ اور اقبال اکیڈمی جدہ کی کاوشون کو سراہا جنہوں نے نوجوان طلباء کو اقبال کے پیغام سے جڑنے کی ترغیب دلائ۔
رحمت اللہ توصیف خان نے ایک نظم اردو پر پیش کی جسے حاضرین نے بھرپور پسند کیا۔ ایک اور مہمان مقرر اور شاعر مہتاب قدر نے کلامِ اقبال اور اردو کے عنوان پر خطاب کیا اور اقبال کے پیغام کوطلباء کی تربیت اور ان میں شوق پیدا کرنے پر تفصیل سے بیان کیا۔
علامہ کی ایک اور شاہکار تخلیق “خودی کا سرِّ نہاں لا الہ الا اللہ ” کو نوجوان طلباء عبدالسمیع اقبال، ہدایت اللہ توصیف خان، حماد شہزاد خان اور مظہر فاروق علی نے خوبصورت پیش کیا۔مہمانِ خصوصی عبدالقدیر صدیقی نے اردو کی چاشنی اور اس کی تاریخ پر ایک مختصر مگر جامع خطاب کیا۔ انھون اقبال اکیڈمی جدہ کی کاوشون کو بہترین الفاظ مین سراہا۔صدرِ جلسہ جناب سید وحیدالقادری عارف نے اپنے صدارتی خطاب بعنوان”علامہ اقبال کا فلسفہ خودی” پر اپنےعالمانہ خیالات کا اظہار کیا، جو کہ حاضرین کے لیے ایک بصیرت افروز تجربہ ثابت ہوا۔
جلسہ کے آخری حصے میں معتمد اقبال اکیڈمی جدہ سید عبد الوهّاب قادری نے اردو بیت بازی کا انعقاد عمل میں لایا، جس میں آئی آئی ایس جے کے نوجوان طلباء کے تین گروپوں نے حصہ لیا جن کو اردو ٹیچر (IISJ) عبیدالرحمان نے تیار کیا اور ساری ٹیموں نے برجستہ اشعار خوبصورت انداز میں پیش کیا۔
جلسہ کو محمد فہیم الدین، نائب صدر اور جنرل سیکرٹری اقبال اکیڈمی جدہ نے اپنی حسبِ معمول خوبصورت انداز میں بر جستہ جملوں اور بر وقت اشعار کے ساتھ محفل کو ابتداء تا آخر بشاش رکھا۔
جلسہ یوسف اللہ توصیف خان (شریک معتمد اقبال اکیڈمی جدہ) کے رسمِ تشکر کے ساتھ اختتام کو پہنچا ۔ آخر میں تمام شرکاء کو توصیفی اسناد سے نوازا گیا۔ اس جلسہ میں حاضرین کی کثیر تعداد بالخصوص خواتین نے شرکت کی۔تقریب کے انتظامات میں محمد معراج علی، مرتضی شریف، ریاض احمد، ڈاکٹر قدرت اللہ بیگ، عبدالرحمان بیگ، نذیرخان اور سید فہیم الدین نے دست تعاون دراز کیا۔