سنبھل واقعہ پر پولیس کی تعریف۔ شوہر نے بیوی کو طلاق دے دی

[]

نئی دہلی: ریاست اتر پردیش کے سنبھل میں ایک خاتون نے پولیس کو دی گئی شکایت میں الزام لگایا کہ اس کے شوہر نے اسے تین طلاق صرف اس لیے دے دی کیونکہ اس نے سنبھل میں حالیہ تشدد کے سلسلے میں پولیس کے کام کی تعریف کی تھی۔

 

واضح رہے کہ سنبھل کی شاہی جامع مسجد کے سروے کے حکم کو لے کر تشدد بھڑک اٹھا تھا۔ تشدد میں چار افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔ جاں بحق ہونے والوں کے نام نعیم غازی، بلال انصاری، ایان عباسی اور کیف علوی ہیں۔

 

مرادآباد کے ایس ایس پی ستپال انٹیل نے کہا ہے کہ ان کے پاس ایک 36 سالہ خاتون کی شکایت آئی ہے اور اس شکایت کو مہیلا پولیس اسٹیشن بھیج دیا گیا ہے۔ایس ایس پی نے کہا کہ خاتون نے اپنی شکایت میں کئی الزامات لگائے ہیں یہ خاتون اصل میں مراد آباد کے کٹگھر کی رہنے والی ہے۔خاتون نے پولیس کو بتایا کہ اس کی شادی 2012 میں مراد آباد کے ایک شخص سے ہوئی تھی اور 2021 میں طلاق ہوگئی۔

 

اس کے تین بچے تھے۔ اس کے بعد اس کی ملاقات گڑگاؤں میں کام کرنے والے ایک شخص سے ہوئی اور اس نے اس شخص سے قریبی تعلقات استوار کر لیے۔ خاتون کا کہنا ہے کہ اس شخص نے اس سے شادی کا وعدہ کیا تھا لیکن بعد میں وہ اس سے مکر گیا لیکن جب خاتون نے پولیس میں جانے کی دھمکی دی تو اس شخص نے اس سے شادی کر لی۔

 

شکایت میں خاتون کی جانب سے کیے گئے دعوے کے مطابق کچھ دنوں کے بعد اس کے شوہر اور سسرال والوں نے اسے جہیز کے حوالے سے ہراساں کرنا شروع کردیا۔ 31 اکتوبر کو اسے اپنے بچوں کے ساتھ گھر چھوڑنے پر مجبور کیا گیا۔ وہ گڑگاؤں میں اپنے شوہر کے پاس پہنچی اور اپنے شوہر کے دفتر میں یوٹیوب پر سنبھل تشدد کی ایک ویڈیو دیکھی لیکن اس کے شوہر نے اسے کہا کہ ایسی ویڈیو نہ دیکھے۔

 

خاتون کے دعوے کے مطابق اس نے اپنے شوہر سے کہا کہ سنبھل تشدد کیس میں پولیس کا کردار قابل تعریف ہے اس پر اس کا شوہر غصے میں آگیا اور اس نے اسے تین طلاق دے دی۔ اس وقت پولیس اس معاملہ کی تحقیقات کررہی ہے مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔

 

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *