[]
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے بلقیس بانو کیس کے قصورواروں کی رہائی پر تنازعہ کی سماعت کرتے ہوئے جمعرات کو کہا کہ فوجداری معاملے کے ملزم کو معاشرے میں دوبارہ شامل ہونے کا آئینی حق ہے۔
جسٹس بی وی ناگارتنا اور اجل بھوئیاں کی بنچ نے 11 مجرموں کو پیرول پر رہا کرنے کے گجرات حکومت کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کی سماعت کرتے ہوئے یہ تبصرہ کیا۔
بنچ نے کہا کہ ہندوستان کا آئین صدرجمہوریہ اور گورنروں کو مجرمانہ سزاؤں کو معاف کرنے کی اجازت دینے کا اختیار دیتا ہے۔
بنچ نے اس معاملے میں تیسرے فریق کے ذریعہ مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کے دوران یہ تبصرہ کیا ۔ اس فریق نے دلیل دی کہ معافی کی درخواست دائر کرنے کا حق قانونی ہے۔ اس طرح کی درخواستوں اور ہر معاملے میں حقائق کی خوبیاں اور خامیاں کی بنیاد پر غوروخوض کیا جانا چاہئے۔
اس پر جسٹس ناگرتنا نے کہا، ‘اگر آپ دیکھتے ہیں، سماج میں ملزم کو دوبارہ شامل کرنا بھی آئینی حق ہے۔ سزا کی معافی کا ذکر قانونی حق ہونے کے علاوہ 161، 72 (آئین کے آرٹیکلز) میں کیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ اس معاملے کی اگلی سماعت 17 اگست کو دوپہر 2 بجے کرے گی۔