صدر مصر کا رفح میں کسی بھی فوجی کارروائی کے خلاف انتباہ

[]

قاہرہ: مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے گزشتہ روز ہالینڈ کے وزیر اعظم مارک روٹے سے فون پر بات چیت کی۔ اس دوران انہوں نے غزہ میں جاری تنازعہ کو ختم کرنے اور 2 ریاستی حل پر عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا۔

مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے کہا ہے کہ فلسطینی شہر رفح میں کسی بھی فوجی آپریشن سے غزہ پٹی میں انسانی صورتِ حال پر تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔ ڈچ وزیر اعظم مارک روٹے کے ساتھ فون کال کے دوران السیسی نے غزہ پٹی میں جاری جنگ کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا اور رفح میں کسی بھی فوجی کارروائی کے خلاف خبردار کیا۔

مصری ایوان صدر کے مشیر ڈاکٹر احمد فہمی نے بتایا کہ اس فون کال میں غزہ پٹی کی صورت ِحال اور پٹی میں جنگ بندی اور انسانی امداد کی ترسیل اور علاقائی استحکام کی بحالی میں مصری کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

السیسی نے کہا کہ عالمی برادری کا اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کے لیے اپنی ذمہ داریاں نبھانا بہت اہم ہے۔دونوں رہنماؤں نے جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے فوری کام کرنے کی اہمیت پر اتفاق کیا۔

غزہ پٹی کے تمام علاقوں تک انسانی امداد کی مناسب رسائی کو یقینی بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا تاکہ وہاں پر رونما ہونے والے انسانی المیہ سے بچا سکے۔ انہوں نے کہا کہ خطہ کی سلامتی اور امن کے قیام کے لیے 2 ریاستی حل کا نفاذ معاون ثابت ہوگا۔

یاد رہے مصر نے ان خبروں کی تردید کی ہے کہ اس نے رفح پر حملہ کرنے کے منصوبہ کے بارے میں اسرائیلی فریق کے ساتھ بات چیت کی تھی۔ ریاستی انفارمیشن سروس کی سربراہ ضیاء رشوان نے ایک بڑے امریکی اخبار میں شائع ہونے والی اس بات کی واضح طور پر تردید کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مصر نے اسرائیل کے ساتھ رفح حملہ کی کارروائی پر بات کی ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *