فرانس کی پولیس کا فلسطین کے حامی مظاہرین پر وحشیانہ تشدد۔

[]

مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین نیوز چینل کے حوالے سے خبر دی ہے کہ فرانس کی پولیس نے سوربون یونیورسٹی کے سامنے فلسطین کے حق میں احتجاج کرنے والے شہریوں کو صیہونیت مخالف قرار دے کر تشدد کا نشانہ بنایا۔

یہ مظاہرے فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون کے سوربون یونیورسٹی کے دورے کے دوران ہوئے۔

امریکی اور یورپی ممالک میں صیہونی مخالف مظاہروں کی لہر کو ان ممالک کی سیکورٹی فورسز کی جانب سے پرتشدد کاروائیوں کے ذریعے دبایا جا رہا ہے۔

امریکا میں غزہ کے عوام کی حمایت اور جنگ روکنے کے لیے طلبہ کا احتجاج ہارورڈ، براؤن اور سدرن کے بعد ٹیکساس یونیورسٹی تک پہنچ گیا ہے اور اس یونیورسٹی کا کیمپس پولیس اور طلبہ کے درمیان تصادم کا خوف ناک منظر پیش کرنے لگا ہے۔

غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کی مخالفت میں ٹیکساس یونیورسٹی کے طلباء کے اجتماع کے بعد پولیس نے کم از کم 20 طلباء کو گرفتار کر لیا ہے۔

قاہرہ نیوز نے آج صبح 24 کو خبر دی ہے کہ طلباء نے اپنے نعروں میں صہیونی فوج کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا۔

اس سے قبل امریکی میڈیا ذرائع نے اطلاع دی تھی کہ کولمبیا یونیورسٹی کے سامنے غزہ کے خلاف جنگ اور فلسطینیوں کی نسل کشی کے خاتمے کا مطالبہ کرنے والے زیرحراست طلبہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ایک زبردست مظاہرہ کیا گیا۔

ایجنسی فرانس پریس نے امریکی پولیس کے حوالے سے بتایا ہے کہ غزہ کے خلاف جنگ کا مظاہرہ کرنے والے 133 طلباء کو کولمبیا یونیورسٹی کے اندر سے گرفتار کر لیا گیا ہے اور صیہونی مخالف اجتماعات کے پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر کلاس رومز کو بھی آنلائن کر دیا گیا ہے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *