[]
حیدرآباد: کل ہند مجلس اتحادالمسلمین(اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اسدالدین اویسی نے ہندوستان کو”ہندوراشٹر“ بنانے کانگریس قائد کمل ناتھ کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ وہ راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ (آرایس ایس) سربراہ موہن بھاگوت کے الفاظ دہرارہے ہیں۔
کمل ناتھ نے کہاتھاکہ اس حقیقت کومدنظر رکھتے ہوئے کہ ملک کی 82 فیصد آبادی ہندوہے، کیایہ کہنے کی ضرورت باقی رہتی ہے کہ ہندوستان”ہندو راشٹر“ہے۔انہوں نے کہاتھاکہ دنیامیں ہندوؤں کی سب سے زیادہ آبادی ہمارے ملک میں ہے۔82 فیصد ہندویہاں رہتے ہیں۔ یہ کوئی قابل بحث مسئلہ نہیں ہے۔
یہ کوئی بتانے والی بات نہیں ہے۔ یہ اعدادوشمارہیں۔ اس کوعلحدہ طورپر کہنے کی کیا ضرورت ہے۔ قبل ازیں نامہ نگاروں نے ان سے سوامی دھریندر شاستری کے مبینہ مطالبہ کے بارے میں تبصرہ کرنے کی خواہش کی تھی جس میں انہوں نے ہندوستان کوہندوراشٹربنانے کی اپیل کی تھی۔
دھریندرشاستری نے چھندواڑہ میں اپنی رہائش گاہ میں ایک مذہبی اجتماع سے خطاب کے دوران ہندوستان کوہندوراشٹر بنانے کامطالبہ کیاتھا۔ اویسی نے کمل ناتھ کے ریمارک پرردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ مدھیہ پردیش کے بزرگ کانگریس قائد واضح طورپر وہی بات کہہ رہے ہیں جوموہن بھاگوت کہتے ہیں یعنی کہ ہندوستان ایک ہندوملک ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہندوستان صرف ایک برادری کا ملک نہیں ہے ہندوستان کبھی ہندوملک نہیں تھا، نہ ہے اورنہ ہوگا۔ انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا’محبت کی دکان میں نفرت کوداخل کیاجارہاہے۔“انہوں نے کہاکہ ان لوگوں کو یہ حق کس نے دیاکہ وہ دوسروں پر بی ٹیم ہونے کا لیبل لگائیں۔
اگرکل بی جے پی ہاربھی جاتی ہے توکیا کہیں اس نفرت میں کمی آئے گی۔ واضح رہے کہ کمل ناتھ اوران کے لڑکے نکول نے جوچھندواڑہ کے رکن لوک سبھا ہیں‘متنازعہ سوامی دھریندرشاستری کے مذہبی اجتماع شرکت کی تھی جس پر کانگریس کی حلیف جماعتوں نے تنقید کی ہے۔
آرجے ڈی کے قومی نائب صدر شیوانند تیواری نے جوایک بزرگ سوشلسٹ قائد ہیں‘ ہندوراشٹرکیلئے شاستری کی وکالت کواجاگرکیاہے اوردعویٰ کیاکہ مدھیہ پردیش کانگریس صدرکے اس اشارہ سے بہارمیں حکمراں مہاگٹھ بندھن کو تکلیف پہونچی ہے جس میں ان کی پارٹی جونیر شراکت دار ہے۔
تیواری نے یہاں اپنے ویڈیو پیام میں کہاکہ کمل ناتھ کومدھیہ پردیش میں کانگریس کا چیف منسٹری کا امیدوار بتایاجاتا ہے۔ انہوں نے سوامی کا جس انداز میں خیرمقدم کیاہے وہ مہاگٹھ بندھن کیلئے قابل قبول نہیں۔