[]
کولکتہ: چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے پیر کے دن سوال کیا کہ کلکتہ ہائی کورٹ کے فیصلہ سے چند دن قبل کوئی یہ پیش قیاسی کیسے کرسکتا ہے کہ فیصلہ اسکول جاب کیس میں آنے والا ہے۔
چیف منسٹر مغربی بنگال نے کسی کا نام نہیں لیا لیکن ان کا واضح نشانہ قائد اپوزیشن مغربی بنگال اسمبلی سویندو ادھیکاری تھے جنہوں نے ہفتہ کے دن بی جے پی کی میٹنگ میں دعویٰ کیا تھا کہ اس ہفتہ ترنمول کانگریس کوایسا بڑا جھٹکا لگے گا کہ ساری پارٹی ہل کر رہ جائے گی۔
غور طلب ہے کہ پیر کی صبح جسٹس دیبانگسو بسک اور جسٹس شبیر راشدی پر مشتمل بنچ نے 2016 میں مغربی بنگال اسکول سروس کمیشن کی طرف سے کئے گئے 25753 تقررات منسوخ کردیئے۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ کسی نے کہا تھا کہ دھماکہ ہوگا‘ کس قسم کا دھماکہ؟ کیا وہ 26 ہزار افراد کی خدمات کی منسوخی ہے؟
میں اس کی مذمت کرتی ہوں۔ عدالت کے فیصلہ کی پیش قیاسی کوئی کیسے کرسکتا ہے؟ فیصلہ پیر کو سنایا گیا اور کسی نے ہفتہ کو اس کی پیش قیاسی کردی تھی۔ یہ اُسی وقت ممکن ہے جب اُس شخص نے خود فیصلہ لکھا ہو۔ چیف منسٹر پیر کی دوپہر ضلع شمالی دیناج پور کے حلقہ لوک سبھا رائے گنج میں انتخابی ریالی سے خطاب کررہی تھیں۔
چیف منسٹر نے کسی کا نام لئے بغیر کلکتہ ہائی کورٹ کے سابق جج ابھیجیت گنگوپادھیائے پر بھی تنقید کی جنہوں نے 2016 میں سارے پیانل کے تقرر کی منسوخی کا اصل آرڈر جاری کیا تھا۔ وہ اِس بار بی جے پی امیدوار کی حیثیت سے لوک سبھا الیکشن لڑرہے ہیں۔
چیف منسٹر ممتا بنرجی نے کہاکہ ان کی حکومت ڈیویژن بنچ کے احکام کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جن کے تقررات منسوخ ہوئے ہیں انہیں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں‘ میں ان کے ساتھ کھڑی ہوں۔