[]
مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطینی میڈیا سورسز کے حوالے سے بتایا ہے کہ غزہ کی ریسکیو آرگنائزیشن نے خبر دی ہے کہ فورسز نے خان یونس کے ناصر ہسپتال میں ایک اجتماعی قبر سے 50 فلسطینی شہداء کی لاشیں نکال لیں۔
اس تنظیم نے ایک بیان میں انکشاف کیا ہے کہ خان یونس سے قابض اسرائیلی افواج کے انخلاء کے بعد اس شہر پر صیہونیوں وحشیانہ حملوں کے نتیجے میں 150 سے زائد شہداء کی لاشیں ملبے سے نکالی گئیں۔ تاہم ہنوز 500 کے قریب افراد لاپتہ ہوئے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں بہت سے لوگ لاپتہ ہوئے ہیں اور ان کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے کہ وہ شہید ہوئے یا گرفتار۔
غزہ ریلیف اینڈ ریسکیو آرگنائزیشن نے اس بات پر زور دیا کہ اس پٹی کے علاقوں سے اسرائیلی فوجیوں کے انخلاء کے بعد اس بات کا تعین کیا گیا ہے کہ پٹی میں تقریباً دو ہزار افراد لاپتہ ہیں۔
اس تنظیم نے نشاندہی کی کہ صہیونی دشمن نے غزہ کی پٹی کے علاقوں سے انخلاء سے قبل بہت سے شہداء کی لاشوں کو دفن کر دیا۔
مذکورہ تنظیم نے آگاہ کیا کہ غاصب اسرائیلی فوج فلسطینیوں کو علاقہ ترک کرنے کی شرط پر امان دینے کا وعدہ کرتی اور جب یہ لٹے پٹے فلسطینی اپنی راہ لے لیتے تو صیہونی اہلکار انتہائی بربریت اور عہد شکنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے انہیں گولی مار کر شہید کر دیتے۔