[]
مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے شام کے دارالحکومت دمشق میں صدر بشار الاسد سے ملاقات کی۔
ایرانی وزیر خارجہ نے شامی صدر کی جانب سے صدر رئیسی کو فون کرکے صہیونی دہشت گرد حملے کے بعد ایران سے اظہار یکجہتی پر شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے سفارت خانے پر حملے کے بعد اقوام متحدہ سمیت عالمی فورمز پر مسئلہ اٹھاتے ہوئے امریکہ کو صہیونی جرائم کا اصلی حامی قرار دیا ہے۔ ایران ہر حال میں صہیونی حکومت کو دندان شکن جواب دے گا۔
عبداللہیان نے کہا کہ صہیونی حکومت غزہ کی جنگ کے بعد بحران کا شکار جبکہ مقاومتی بہترین پوزیشن میں ہے۔ البتہ صہیونی جارحیت کی وجہ سے غزہ کے عوام کو فوری امداد کی ضرورت ہے لہذا عالمی برادری کو فلسطینی عوام کی حالت زار پر توجہ دینا چاہئے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ صدر رئیسی کے دورہ دمشق کے دوران ہونے والے معاہدوں پر عملدرآمد کا سلسلہ مزید تیز کرنا ضروری ہے۔
اس موقع پر صدر بشار الاسد نے ایرانی فوجی مشیروں کی شہادت پر تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی شہداء کو ہم شام کے شہداء سمجھتے ہیں کیونکہ دونوں ممالک مشترکہ محاذ پر دشمن کا سامنا کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شام میں صہیونی حکومت کی کاروائیاں اس کی شکست کی دلیل ہے البتہ جارحیت اور کاروائیوں کے نتیجے میں صہیونی حکومت کی ہزیمت میں کمی نہیں آئے گی۔