تائیوان زلزلہ: حکومتی اقدام کی ستائش

[]

تائیوان میں 3 اپریل کو 7.4 شدت کے زلزلے کے بعد ایسے خدشات ظاہر کیے جا رہے تھے کہ اس زلزلے سے بڑے پیمانے پر جان و مال کے نقصان کی اطلاعات موصول ہوں گی۔ ساتھ ہی سونامی کے الرٹ نے صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا تھا۔ تائیوان کی نیشنل فائر ایجنسی (این ایف اے) کے مطابق زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد 13 ہو گئی ہے جب کہ ایک ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں۔ لگ بھگ 400 لوگ اب بھی پھنسے ہوئے ہیں اور ریسکیو کے منتظر ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ پھنسے ہوئے افراد محفوظ ہیں لیکن جزیرے کے بری طرح متاثر ہوئے مشرقی ساحل کے قریب دیہی سڑکوں پر لینڈ سلائیڈنگ اور دیگر رکاوٹوں کی وجہ سے ان کا رابطہ منقطع ہے۔

تائیوان کے 25 سالوں میں سب سے زیادہ طاقتور اس زلزلے نے پورے جزیرے کو ہلا کر رکھ دیا تھا اور اسے ہانگ کانگ اور شنگھائی تک محسوس کیا گیا تھا۔ تائیوان کے ماہرین زلزلہ کا کہنا ہے کہ اس کی توانائی ہیروشیما پر گرائے گئے 32 ایٹم بموں کے برابر تھی۔ تائیوان میں 1999 کے 7.7 شدت کے زلزلے سے 2400 افراد ہلاک اور 10,000 زخمی ہوئے تھے۔ پچھلے ہفتے ہلاکتوں کی کم تعداد کا سہرا حکومت کے سر ہے جس نے 25 سال پہلے سیکھے گئے سبق کی بنیاد پر تیاری کی ہوئی تھی۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *