بنجمن نیتن یاہو کے خلاف اسرائیلی شہریوں کا احتجاج و مظاہرہ

[]

تل ابیب: غزہ میں اسرائیلی جنگ کے نصف سال پورا ہونے پر دسیوں ہزار اسرائیلیوں نے ہفتے کے روز وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے خلاف مظاہرہ کیا۔

منتظمین نے بتایا کہ گذشتہ سال متنازعہ عدالتی ترامیم کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کے بعد سے تقریباً ایک لاکھ لوگ تل ابیب کے ایک چوراہے پر جمع ہوئے جس کا نام تبدیل کر کے “ڈیموکریسی اسکوائر” رکھا گیا ہے۔

مظاہرین نے “فوری انتخابات” کے نعرے لگائے اور نیتن یاہو کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ یہ مظاہرہ ایک ایسےوقت میں کیا گیاجب آج اتوار کو غزہ میں جنگ ساتویں مہینے میں داخل ہو گئی ہے۔

دوسرے شہروں میں بھی ریلیاں نکالی گئیں، جن میں اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائیر لپید نے واشنگٹن میں مذاکرات کے لیے روانہ ہونے سے پہلے کفار سبا میں ایک ریلی میں شرکت کی۔

انہوں نے مظاہرین سے خطاب میں کہا کہ “حکومت نےکچھ نہیں سیکھا، حکمران نہیں بدلے”۔ انہوں نے مزید کہا کہ “جب تک ہم انہیں گھر نہیں بھیجیں گے وہ اس ملک کو آگے بڑھنے کا موقع نہیں دیں گے”۔

اسرائیلی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ تل ابیب کےجلوس میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جب کہ پولیس نے اعلان کیا کہ انہوں نے ایک احتجاجی کو گرفتار کر لیا ہے۔

تل ابیب میں مظاہرین کے ساتھ غزہ میں قیدیوں کے اہل خانہ اور ان کے حامی بھی شامل تھے۔

تل ابیب کے شمال میں واقع سیزریا میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان اسس وقت جھڑپیں بھی ہوئیں جب مظاہرین نے نیتن یاہو کی نجی رہائش گاہ تک پہنچنے کی کوشش کی۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *