بالی ووڈ اداکار سیف علی خان پر جان لیوا حملے کے معاملے میں ممبئی پولیس حملہ آور کو پکڑنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن اب تک پولیس خالی ہاتھ ہے۔
بالی ووڈ اداکار سیف علی خان پر قاتلانہ حملے کے معاملے میں ممبئی پولیس حملہ آور کو پکڑنے کے لیے دن رات کوشاں ہے لیکن اب تک وہ پولیس کی گرفت سے باہر ہے۔ تاہم اب تحقیقات کے دوران ایک نیا انکشاف سامنے آیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق حملہ آور نے پکڑے جانے سے بچنے کے لیے مبینہ طور پر اپنے کپڑے تبدیل کیے تھے۔
نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق سیف کے گھر اور باندرہ کے لکی ہوٹل کے علاقے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سے پتہ چلتا ہے کہ ملزم نے واقعے کے بعد اپنا حلیہ بدل لیا تھا۔ فی الحال، ممبئی پولیس نے ملزمان کو پکڑنے کے لیے 35 سے زائد ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔
ممبئی پولیس سے موصولہ اطلاع کے مطابق مشتبہ حملہ آور کو ممبئی کے باندرہ پولیس اسٹیشن اور ریلوے اسٹیشن کے درمیان دیکھا گیا ہے۔ صبح 8 بجے تک ملزم باندرہ کے علاقے میں گھوم رہا تھا لیکن پولیس اسے گرفتار نہیں کر سکی۔
پولیس حیران ہے کہ دونوں داخلی مقامات پر سیکورٹی گارڈز کے تعینات ہونے کے باوجود مشتبہ شخص سیف علی خان کی عمارت میں کیسے داخل ہونے اور پھر باہر جانے میں کامیاب ہوا۔ حملے کے وقت مشتبہ شخص نے ماسک اور ٹوپی پہن رکھی تھی لیکن اس نے عمارت سے باہر نکلتے ہوئے انہیں ہٹا دیا، جس سے اس کے مقصد پر سوالات اٹھ رہے تھے۔
اب تک پولیس سیف علی خان پر حملے کے سلسلے میں 40 سے 50 لوگوں سے پوچھ گچھ کر چکی ہے۔ ان کے بیانات بھی قلمبند کر لیے گئے ہیں، جن لوگوں سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے ان میں سے زیادہ تر سیف کے جاننے والے ہیں۔ پولیس نے آج سیف کے عملے سے بھی پوچھ گچھ کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق سیف علی پر حملہ کرنے والا شخص ننگے پاؤں ان کے گھر میں داخل ہوا جب کہ واپس بھاگتے ہوئے اس نے جوتے پہن رکھے تھے۔ حملہ آور کی نئی سی سی ٹی وی فوٹیج میں تین چیزیں نظر آرہی ہیں، جن پر اب پولیس کی شک کی سوئی مرکوز ہے۔
پہلا یہ کہ سیف پر حملہ کرنے والا ننگے پاؤں اوپر گیا، جب کہ وہ بھاگتے ہوئے جوتے پہن کر نیچے آیا، دوسری بات یہ ہے کہ جب وہ اوپر جا رہا تھا تو اس کا بیگ بھرا ہوا دکھائی دیا، جب کہ بھاگتے ہوئے اس کا بیگ خالی نظر آیا۔سیف علی خان پر حملے میں استعمال ہونے والے چاقو کے حوالے سے بھی بڑی خبر سامنے آگئی ہے۔ پولیس نے اپنی تفتیش میں چاقو کا وہ ٹکڑا شامل کیا ہے جو سیف کی کمر میں پھنسا ہوا پایا گیا تھا۔تاہم پولیس کو ابھی تک اس چاقو کا دوسرا ٹکڑا نہیں ملا ہے۔ یعنی چاقو کا وہ حصہ جس سے حملہ آور نے حملہ کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔