[]
چیف جسٹس چندرچوڑ نے اپنی تقریر کے دوران ہندوستان کے نظامِ عدلیہ پر بھی اہم تبصرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ عدلیہ بار بار اپنی خود مختاری اور غیر جانبدارانہ، ایگزیکٹیو، مقننہ اور موجود سیاسی مفادات سے طاقتوں کی علیحدگی کے لیے آگے آئی ہے۔ حالانکہ ہم کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ عدلیہ کی خود مختاری اور بار کی خود مختاری کے درمیان گہرا رشتہ ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ایک ادارہ کی شکل میں بار کی خود مختاری ’قانون کی حکومت اور آئینی حکومت کی حفاظت کے لیے اخلاقی شیلڈ‘ کی شکل میں کام کرتی ہے۔