مہاراشٹر کے جلگاؤں میں پشپک ایکسپریس کے کئی مسافر ٹرین میں آگ لگنے کا اندیشہ ہونے کی وجہ سے اپنے کوچ کے باہر کھڑے تھے، اس دوران وہ کرناٹک ایکسپریس کی زد میں آ گئے۔
مہاراشٹر کے جلگاؤں واقع پرانڈا ریلوے اسٹیشن کے قریب ایک خوفناک حادثہ پیش آیا ہے جس میں کئی لوگوں کی موت کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ’پشپک ایکسپریس‘ میں آگ لگنے کی افواہ سے بڑی تعداد میں مسافر ٹرین سے کود کر نیچے اترے۔ اسی درمیان دوسرے ٹریک پر آ رہی ٹرین نے کئی مسافروں کو کچل دیا۔ کچھ میڈیا رپورٹس میں ایک درجن سے زائد افراد کی ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، اور کم از کم 2 درجن افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
اس حادثہ کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے ایک افسر نے بتایا کہ مہاراشٹر کے جلگاؤں ضلع میں چین پُلنگ کے بعد پٹری پر آئی دوسری ٹرین نے مسافروں کو کچل دیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کی ایک رپورٹ کے مطابق پشپک ٹرین کے کئی مسافر ٹرین میں آگ لگنے کی افواہ سے نیچے اتر گئے اور پھر اپنے کوچ کے سامنے کھڑے ہو کر حقیقت کا پتہ کرنے لگے۔ اس دوران دوسرے ٹریک پر کرناٹک ایکسپریس آئی جس کی زد میں کئی مسافر آ گئے۔ حادثے کی جانکاری ملتے ہی ریلوے کے افسران اور دیگر اہلکار جائے وقوع پر پہنچ گئے ہیں۔
ایک میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پشپک ایکسپریس پرانڈا ریلوے اسٹیشن پہنچنے والی تھی، تبھی ٹرین کے موٹر مین نے بریک لگایا تو پہیوں سے آگ کی چنگاری نکلنے لگی۔ اس سے مسافروں میں آگ کا خوف پیدا ہو گیا اور یہ افواہ تیزی کے ساتھ ایک کوچ سے دوسرے کوچ میں پھیل گئی۔ اس افواہ سے خواتین و بچوں میں افرا تفری پیدا ہو گئی۔ ٹرین میں بیٹھے کئی لوگ جلد از جلد کوچ سے اترنے کو بے تاب نظر آئے۔ کچھ ڈرے سہمے لوگوں نے رکتی ہوئی ٹرین سے کودنا بھی شروع کر دیا۔
افواہ کی وجہ سے ٹرین سے اترنے والے مسافروں کی تعداد تقریباً 40 بتائی جا رہی ہے۔ ان میں سے بیشتر مسافروں نے دوسرے ٹریک پر آ رہی کرناٹک ایکسپریس کو نہیں دیکھا، نتیجہ کار وہ اس کی زد میں آ گئے۔ مہلوکین اور زخمیوں کی حتمی تعداد فی الحال سامنے نہیں آئی ہے، لیکن ایسے اندیشے ظاہر کیے جا رہے ہیں کہ کم از کم 12 لوگوں کی موت جائے وقوع پر ہی ہو گئی۔ زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال میں علاج کے لیے داخل کرایا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔