[]
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران میں قائم اسلامک ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے سربراہ اور قرآنی ثقافت کی ترویج کی کونسل کے چیئرمین حجت الاسلام محمد قمی نے دنیا بھر کے قاریان قرآن اور عالم اسلام کے نام عالمی یوم القدس سے متعلق خط لکھا ہے۔
حجت الاسلام قمی نے جمعرات کو جاری کردہ اپنے خط میں لکھا کہ اس سال رمضان المبارک کا آخری جمعہ نہ صرف فلسطین میں خدا کے دشمنوں کے وحشیانہ جرائم کے خلاف عالم اسلام کے غم و غصے کے اظہار کا سب سے اہم موقع ہے، بلکہ یہ مسلمانوں کے شاندار اتحاد کا آغاز بھی ہو سکتا ہے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ دنیا بھر کے قاریان قرآن کو یوم القدس کے موقع پر صہیونیوں کے غزہ کی عورتوں اور بچوں سے وحشیانہ سلوک اور جرائم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اپنے غم و غصے کا اظہار کرنا چاہئے۔
انہوں نے خط میں سورہ نحل کی آیت نمبر 36 (وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِي كُلِّ أُمَّةٍ رَّسُولًا أَنِ اعْبُدُوا اللَّهَ وَاجْتَنِبُوا الطَّاغُوتَ) کا ذکر کرتے ہوئے دنیا بھر کے مسلمانوں کو ظلم کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کی دعوت دی۔
حجت الاسلام قمی نے قرآن کریم کے قاریوں اور مسلمان علمائے دین سے کہا کہ آج غزہ قرآن کریم کی ان تمام آیات کا مصداق ہے جن میں اللہ تعالیٰ نے ظالموں کے خلاف قیام کرنے، مومنین کی جانوں کے تحفظ اور انصاف کی فراہمی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
انہوں نے تمام مسلمانوں سے سورہ نساء کی آیت 4 پر عمل کرنے کی تاکید کی جس میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: مَا لَكُمْ لَا تُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَالْمُسْتَضْعَفِينَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَاءِ وَالْوِلْدَانِ الَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا أَخْرِجْنَا مِنْ هَٰذِهِ الْقَرْيَةِ الظَّالِمِ أَهْلُهَا وَاجْعَل لَّنَا مِن لَّدُنكَ وَلِيًّا وَاجْعَل لَّنَا مِن لَّدُنكَ نَصِيرًا: تمہیں کیا ہوگیا ہے، اللہ کی راہ میں کیوں نہیں لڑتے جب کہ کمزور مرد، عورتیں اور بچے اللہ کو پکار کر کہتے ہیں کہ خدایا ہمیں اس بستی سے نکال کہ یہاں کے لوگ ہم پر ظلم کرتے ہیں، اور ہمارے لئے اپنے پاس سے کوئی سرپرست و نگہبان مقرر کر، اور ہمارے لئے اپنی طرف سے کوئی مدگار بھی۔”
انہوں مسلمانوں سے کہا کہ وہ اپنی خاموشی کو توڑیں اور فلسطین کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کرنے کے لئے یوم القدس کے دن باہر نکلیں، یہ خدا کی راہ میں جہاد کا کم ترین فریضہ ہے۔
حجۃ الاسلام قمی نے اپنے خط کے آخر میں بعض اسلامی ممالک کی مذمت کی جو غزہ میں فلسطینی عوام کی قابل رحم صورت حال سے لاتعلق ہیں۔
انہوں نے صحافیوں اور میڈیا کارکنوں پر زور دیا کہ وہ یوم القدس کے موقع پر صیہونی رجیم کی بنیادوں کو ہلانے کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں اور عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر اس دن کے جلوسوں کی آواز کو پوری دنیا میں پہنچائیں۔