[]
تلنگانہ اسٹیٹ اردو کمپیوٹر سنٹر سے وابستہ 142 ملازمین گزشتہ سات ماہ سے تنخواہوں کے بغیر کئی پریشانیوں کا سامنا کر رہے ہیں، اقلیتی عہدیداران بغیر تنخواہوں کے ملازمین کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں۔ رمضان کہ مقدس مہینہ میں بھی محکمہ اقلیتی بہبود کہ عہدیداران انسانیت سوز رویہ اختیار کرتے ہوئے جواب دے رہے ہیں کہ حکومت کی جانب سے بجٹ فراہم نہیں کیا گیا ہے. گزشتہ 15-30 سالوں سے کام کرنے کہ باوجود ان ملازمین کی تنخواہیں صرف -/5000 تا -/8500 کے درمیان ہیں, وہ بھی وقت پر فراہم نہیں کی جارہی ہیں.
گزشتہ سال کہ ماہ ستمبر سے اب تک 142 ملازمین اور ان کہ اہل عیال کئی پریشانیوں کا سامنا کررہے ہیں، چاہے وہ تنخواہ ہو یا خاندان کی کفالت، بچوں کے اسکول کی فیس، ضروری اشیاء ہو یا رمضان المبارک کے مقدس مہینہ کی افطاری۔ ان مسائل کی جانب اعلیٰ عہدیداران کی توجہ دلانے کے باوجود تاحال تنخواہوں کی ادائیگی نہیں ہوسکی ہے. چونکہ مسلمانوں کی مقدس ترین عید میں 8 دن باقی ہیں, اس لئے ملازمین شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔ ان میں خود اعتمادی اور خود اعتباری ختم ہورہی ہے.
سابقہ حکومت میں ان کی تنخواہوں میں اضافہ نہ کرتے ہوئے ان کہ ساتھ سخت ناانصافی کی گئی, کم از کم حالیہ دور حکومت میں تنخواہوں کی اجرائی کی امید تھی, لیکن افسوس عہدیداران کی لاپرواہی کی وجہ سے تا حال ان کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے, ایک جانب تنخواہوں کہ اضافہ کہ لئے محکمہ فائنانس سے منظوری حاصل ہونے کہ تین ماہ کہ باوجود محکمہ اقلیتی بہبود کے سکریٹری کہ دفتر میں فائیل سکشن کہ نظر کردی گئی ہے, تو دوسری جانب تنخواہیں ادا نہ کرتے ہوئے تنخواہوں میں اضافہ سے متعلقہ فائیل کو وزیر اعلیٰ کو روآنہ کئے بغیر عہدیداران ملازمین کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں.
ریاست کے وزیر اعلیٰ سے اردو اکیڈمی کہ اردوکمپیوٹر سنٹر کہ ملازمین کی درخواست ہے کہ عالی جناب محکمہ اقلیتی بہبود کے وزیر کی حیثیت سےاس مسئلہ پر فوری اقدام اٹھاتے ہوئے تمام زیر التواء تنخواہوں کی اجرائی کو یقینی بنائیں. سابقہ حکومت میں تنخواہوں میں اضافہ نہ کرتےبوئے ناانصافی کا شکارہونے والے ملازمین کو آپ کی حکومت میں سہارا دیتے ہوئے محکمہ اقلیتی بہبود کے سکریٹری کہ پاس زیرالتواءکم از کم تنخواہوں سے متعلقہ فائیل منگواکر ملازمین کو, ان کہ اہل عیال کو سڑک پر آنے سے بچالیں.