فون کالس سننے پر کے ٹی آر کو جیل جانا پڑے گا: ریونت ریڈی

[]

حیدرآباد: چیف منسٹر تلنگانہ ریونت ریڈی نے فون ٹیاپنگ پر سنسنی خیز تبصرہ کیا۔ آج گاندھی بھون میں والمیکی بویا سماج کے نمائندوں سے ملاقات کے دوران انہوں نے سیاست کے ساتھ ساتھ فون ٹیاپنگ تنازعہ پر بھی جواب دیا۔

چیف منسٹر نے کہا کے ٹی آر نے کہا کہ کچھ لوگوں کے فون کالس کئے گئے تھے اور اگر ایسا ہوا ہے تو انہیں چرلہ پلی جیل جانا پڑسکتا ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا جب وہ اپوزیشن میں تھے تب اُنہوں نے فون ٹیاپنگ کی شکایت کی تھی مگر میری اس شکایات پر توجہ نہیں دی گئی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے بہت پہلے ہی عہدیداروں کو غلطیاں کرنے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا تھا لیکن عہدیداروں نے میری بات کو ان سنی کرتے ہوئے فون ٹیاپ کیا اور کچھ اہلکار غلطیاں کرنے کی پاداش میں جیل بھی گئے۔ انہوں نے کہا کے ٹی آر کا ذہن ماؤف ہو چکا ہے انہیں خود نہیں معلوم کہ وہ کیا بات کر رہے ہیں، وہ اب بھی اپنا غرور کم کرنے تیار نہیں ہیں۔ انہوں نے کے ٹی راما راو سے جاننا چاہا کہ کیا کوئی گھر والوں کے فون ٹیاپ کرتا ہے؟

ریونت ریڈی نے کہا کیا کوئی خاندان کے افراد کی بات چیت بھی سنتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت نے شوہر اور بیوی کے درمیان کے فون کالس سننے کا جرم کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کے ٹی آر نے کہا کہ کچھ لوگوں کے فون کالس سنے گئے ہونگے۔ چیف منسٹر نے کہا فون ٹیاپنگ اسکام کی تحقیقات جاری ہیں۔

ریونت ریڈی نے کہا کہ لوگ تلنگانہ میں کانگریس کی 100 دن کی حکمرانی سے مطمئن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی طرف سے لاگو کی گئی اسکیموں کو ملک بھر میں سراہا جا رہا ہے۔ چیف منسٹر نے کہا جب وہ دہلی میں دیگر ریاستوں کے قائدین سے ملے تو وہ تلنگانہ کے بارے میں ہی بات کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سو دن تک ان کی پوری توجہ ترقی پر مرکوز رہی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت میں آنے کے بعد پہلی تاریخ کو سرکاری ملازمین کو تنخواہیں جاری کی جا رہی ہیں۔ پہلے مہینے میں 4 تاریخ کو اور دوسرے مہینہ سے ایک تاریخ کو تنخواہیں جاری کر دی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم عوامی مسائل حل کر رہے ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ وہ انتخابی ضابطہ اخلاق کے پس منظر میں اپنے گھر سے ہی عوام کے مسائل حل کر رہے ہیں۔

ریونت ریڈی نے الزام لگایا کہ محبوب نگر ضلع میں کانگریس کو شکست دینے اور ریونت ریڈی کو کمزور کرنے کی سازش بی آر ایس اور بی جے پی شریک ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ دس سال وزیر اعظم رہنے کے بعد مودی نے محبوب نگر کے لئے کیا کیا؟ بی جے پی لیڈر محبوب نگر میں ووٹ مانگ رہے ہیں میں ان سے سوال کر رہا ہوں کہ وہ کس منہ سے ووٹ مانگ رہے ہیں؟ انہوں نے محبوب نگر اور ناگر کرنول میں کانگریس امیدواروں کو کامیاب بنانے کی اپیل کی۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *