[]
مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، قطر میں صہیونی حکومت اور حماس کے درمیان جاری بالواسطہ مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں۔ عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق صہیونی وفد جلد دوحہ ترک کرکے تل ابیب روانہ ہوگا۔
الجزیرہ نے صہیونی چینل 12 کے حوالے سے کہا ہے کہ صہیونی مذاکراتی وفد اتوار کی رات کو دوحہ سے اسرائیل کے لئے روانہ ہوگا کیونکہ مذاکرات میں پیشرفت کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے ہیں۔
ذرائع نے جنگ بندی کے لئے صہیونی حکومت کی شرائط کی تفصیلات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے پہلے مرحلے میں 40 صہیونی یرغمالیوں کو زندہ رہا کرنے کی شرط رکھی ہے جبکہ غزہ پر حملے روکنے، اپنے فوجیوں کو نکالنے اور مہاجرین کی واپسی کی تجاویز بھی مسترد کردی ہیں۔اسرائیل روزانہ 2ہزار مہاجرین کی شمالی غزہ میں واپسی کی اجازت دینے کے لئے تیار جو کہ جنگ بندی کے دو ہفتے بعد شروع ہوگی۔
ذرائع کے مطابق اسرائیل نے حماس کی جانب سےہر اسرائیل کی جانب سے ہر صہیونی یرغمالی عورت کے بدلے 30 صہیونی خواتین قیدیوں کی رہائی کی تجویز بھی مسترد کرتے ہوئے فقط پانچ کو رہا کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
صہیونی حکومت کے غیر معقول رویے کے بعد حماس کے اعلی رہنما نے کہا ہے اسرائیل جنگ بندی کی کوششوں کو ناکام بنانے پر تلا ہوا ہے۔