سونے کی کان‌ میں پھنسے ہوئے 100 افراد کو موت

نئی دہلی ۔ جنوبی افریقہ میں غیر قانونی کان کنی کے دوران ایک المناک اور دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا۔ اس سانحہ میں تقریباً 100 مزدوروں کی ہلاکت ہوئی جو کہ اسٹلفونٹین شہر کے قریب بفیلفونٹین کی سونے کی کان میں پھنسے ہوئے تھے۔

 

کئی مہینوں تک وہ وہاں پھنسے رہے اور جب انہیں نکالنے کی کوشش کی گئی تو یہ افسوسناک حقیقت سامنے آئی کہ وہ بھوک اور پیاس کی وجہہ سے مر چکے تھے۔ مزدوروں نے اپنی حالت کی ویڈیوس موبائل فون کے ذریعہ روانہ کئے تھے جن میں پلاسٹک میں لپٹی ہوئی نعشیں دیکھی جا سکتی تھیں۔

 

مائننگ افیکٹڈ کمیونٹیز یونائیٹڈ ان ایکشن گروپ کے مطابق اب تک 26 مزدوروں کو زندہ نکالا جا چکا ہے جبکہ 18 نعسیت بھی باہر نکال لی گئی ہیں۔ حکام کے مطابق کان کی گہرائی تقریباً 2.5 کلومیٹر ہے اور وہاں اب بھی تقریباً 500 مزدور پھنسے ہو سکتے ہیں۔کان کو سیل کرنے کی پولیس کی کوششوں کے دوران مزدوروں کے ساتھ تصادم بھی ہوا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ مزدور گرفتاری کے خوف سے باہر نہیں نکل رہے تھے لیکن مزدوروں نے یہ الزام عائد کیا کہ پولیس نے ان کی رسیاں ہٹا دیں جس کی وجہ سے ان کے لیے باہر آنا ممکن نہ رہا۔

 

پوسٹ مارٹم رپورٹ سے یہ بات سامنے آئی کہ پہلی موت کا سبب بھوک تھی۔ کان میں خوراک اور پانی کی فراہمی مکمل طور پر بند ہو گئی تھی جس کے باعث تمام مزدوروں کی موت واقع ہوئی۔ اس دلخراش واقعہ نے کان کنی کے شعبہ کی حفاظتی تدابیر اور انتظامیہ کی کارکردگی پر سنگین سوالات اٹھا دیے ہیں۔

 

جنوبی افریقہ میں غیر قانونی کان کنی ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے۔ جب بڑی کمپنیاں کسی کان کو بے کار قرار دے کر چھوڑ دیتی ہیں تو مقامی کانکن بچے ہوئے سونے کو نکالنے کی کوشش کرتے ہیں جو کہ نہ صرف ان کی جان کے لیے خطرناک ثابت ہوتا ہے بلکہ ان کے لیے انتہائی مشکل اور جان لیوا بھی ہوتا ہے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *