نماز تراویح ادا کرنے والے بیرون ممالک کے طلبا پر ہجوم کا حملہ _ گجرات یونیورسٹی کے ہاسٹل میں واقعہ

[]

احمدآباد _ 17 مارچ ( اردولیکس ڈیسک) گجرات یونیورسٹی کے ہاسٹل میں نماز تراویح ادا کرنے والے طلباء پر ہندوتوا کے  ہجوم نے حملہ کردیا۔ اس حملے میں چند طلباء زخمی ہوگئے جنھیں علاج کے لئے ہاسپٹل منتقل کردیا گیا۔۔ یہ طلباء مسلم ممالک سے تعلق رکھتے ہیں جو ہندوستان میں اعلی تعلیم حاصل کرنے یہاں آئے ہیں

 

میڈیا رپورٹس کے مطابق گجرات کے احمد آباد میں واقع سرکاری یونیورسٹی میں ہفتہ کی رات 16 مارچ کو اپنے ہاسٹل میں تراویح کی نماز ادا کرنے پر ہندوتوا کے غنڈوں نے لاٹھیوں اور مہلک ہتھیار سے حملہ کردیا اور ہاسٹل میں پارک کی گئی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔اس حملے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں جس سے بڑے پیمانے پر غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ زخمی ہونے والے طلباء کا تعلق مختلف مسلم ممالک سے بتایا گیا ہے

 

افغانستان سے تعلق رکھنے والے ایک طالب علم نے  میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 15 مسلمان طلباء اے بلاک میں ہاسٹل کے احاطے میں نماز تراویح ادا کر رہے تھے۔ تین آدمی آئے اور ان سے نماز نہ پڑھنے کو کہا۔ نماز سے فارغ ہونے کے بعد جب طلباء نے پوچھا کہ انہیں نماز سے  کیا مسئلہ ہے تو غنڈوں نے ان سے جئے شری رام کے مذہبی نعرے لگانے کو کہا اور وہاں سے چلے گئے، کچھ دیر بعد وہ کم از کم 200-250 لوگوں کے ساتھ واپس آئے، ان پر پتھر برسائے، ان کے پاس چاقو تھے۔ اور لاٹھیاں برسائیں، انہوں نے ہماری بائیک، لیپ ٹاپ، فون، اے سی، ساؤنڈ سسٹم وغیرہ توڑ ڈالے۔ بہت سے طلباء زخمی ہیں لیکن 5-6 طلباء ہسپتال میں داخل ہیں، 2 افریقہ سے، 1 بنگلہ دیش سے، 1 سری لنکا سے، 1 کا ازبکستان اور 1 افغانستان سے۔

 

جب پوچھا گیا کہ کیا انہوں نے پولیس سے شکایت کی، تو طالب علم جواب دیتا ہے ہم نے نہیں کیا، پولیس یہاں پہلے سے موجود تھی، لیکن انہوں نے غنڈوں کو جانے دیا، انہوں نے انہیں نہیں روکا، شکایت کرنے کا کیا فائدہ، ہم یہاں محفوظ نہیں ہیں، ہم گجرات یونیورسٹی سے درخواست کرتے ہیں کہ ہمیں محفوظ مقام پر منتقل کیا جائے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *