[]
تل ابیب: اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نتن یاہونے رفح میں حملے کی منظوری دے دی۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق رفح میں 23 لاکھ سے زائد فلسطینی پناہ گزین موجود ہیں، اسرائیلی حماس کی جانب سے جنگ بندی کی تجویز کو ”بکواس“ قرار دے چکا ہے اور ساتھ ہی تل ابیب نے قطر میں جاری مذاکرات کے لیے اپنے وفد کو بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
اسرائیل کے اتحادیوں اور ناقدین نے بڑے پیمانے پر شہری ہلاکتوں کے خدشے کے پیش نظر اسرائیلی وزیراعظم کو رفح پر حملے کے خلاف خبردار کیا تھا لیکن اسرائیلی حکومت کا دعویٰ ہے کہ جنوبی غزہ کا علاقہ حماس کے آخری مضبوط گڑھوں میں سے ایک ہے جسے اس نے ختم کرنا لازمی ہے۔
اس سے قبل نیتن یاہو نے اسرائیلی فوج کو رفح میں داخل ہونے سے روکنے کے عالمی دباؤ کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں اس دباو کا سامنا کروں گا۔
یاد رہے کہ امریکہ سمیت کئی مغربی ممالک نے رفح میں لاکھوں پناہ گزین فلسطینیوں کو محفوظ مقام تک منتقل کیے بغیر اسرائیل کو کسی بھی فوجی کارروائی نہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
امریکہ اور مغربی ممالک کا کہنا ہے کہ اگر اسرائیل نے معصوم شہریوں کا انخلا نہیں کیا تو رفح میں کسی بھی فوجی کارروائی میں انسانی جانوں کے بڑے پیمانے پر نقصان کا اندیشہ ہے۔