[]
راہل گاندھی نے کہا کہ ملک کے ارب پتیوں کا لاکھوں کروڑوں روپے کا قرض معاف کیا جا رہا ہے اور آپ کو لوٹا جا رہا ہے، اسی لیے ہم کہہ رہے ہیں کہ آپ سبھی بیدار ہو جائیے۔
کانگریس کی ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ آج مہاراشٹر میں ختم ہو گئی، حالانکہ اس کا باضابطہ اختتام 16 مارچ کو ایک ریلی کے ساتھ ہوگا جس میں انڈیا اتحاد میں شامل پارٹیوں کے کئی سرکردہ لیڈران کی شرکت ہوگی۔ آج بھارت جوڑو نیائے یاترا ممبئی میں ہوئی جہاں راہل گاندھی کے ساتھ پرینکا گاندھی بھی نظر آئیں۔ اس یاترا کے دوران راہل گاندھی نے آج ممبئی کے مختلف علاقوں میں لوگوں سے بات چیت کی اور مجمع سے خطاب بھی کیا۔ یاترا کے اختتام سے قبل وہ چیتیہ بھومی پہنچے جہاں بھارت رتن ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر اسمارک پر پرینکا گاندھی اور کانگریس کے دیگر سینئر لیڈران و کارکنان کے ساتھ آئین کی تمہید پڑھی۔
آج ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ ممبئی کے دھاراوی علاقہ سے بھی گزری جہاں راہل گاندھی نے عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کچھ اہم باتیں ان کے سامنے رکھیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’دھاراوی ’ہندوستان کے ہنر کی راجدھانی‘ ہے۔ ہندوستان میں لڑائی ’ہنر‘ اور ’دلال‘ کے درمیان ہے، ہندوستان میں لڑائی ’دھاراوی‘ اور ’اڈانی‘ کے درمیان ہے۔ آج ملک میں غریب، کمزور، مزدور کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے۔‘‘ وہ عوام کا حوصلہ بڑھاتے ہوئے یہ بھی کہتے ہیں کہ ’’دھاراوی آپ کا ہے اور آپ کا رہنا چاہیے۔ دھاراوی کے ہنر کو مدد ملنی چاہیے۔ بینکوں کے دروازے دھاراوی کے لیے کھلنے چاہئیں، کیونکہ آپ جیسے لوگ ہی ملک کو بناتے ہیں۔‘‘
’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کے دوران راہل گاندھی نے ایک بار پھر ذات پر مبنی مردم شماری اور معاشی سروے کا معاملہ اٹھایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم ذات پر مبنی مردم شماری اور معاشی سروے جیسا انقلابی قدم اٹھائیں گے، تاکہ پتہ چل جائے کہ کس کی کتنی آبادی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہم ملک کی غریب خواتین کو سالانہ ایک لاکھ روپے کی مدد دیں گے۔ ملک کے ارب پتیوں کا لاکھوں کروڑوں روپے کا قرض معاف کیا جا رہا ہے اور آپ کو لوٹا جا رہا ہے۔ تبھی ہم کہہ رہے ہیں کہ آپ سبھی بیدار ہو جائیے۔‘‘
الیکٹورل بانڈ معاملے پر راہل گاندھی نے مودی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے کہا کہ پی ایم مودی نے کہا تھا کہ ملک سے بدعنوانی کو ختم کرنا ہے، پھر انھوں نے الیٹورل بانڈ کا پورا ڈھانچہ تیار کیا۔ اب سامنے آیا ہے کہ ہندوستان کی سب سے بڑی کمپنیاں الیکٹورل بانڈ کے ذریعہ سے مودی کی پارٹی کو کروڑوں روپے دیتی ہیں۔ اس کے چار طریقے ہیں۔ پہلا طریقہ ہے کہ مودی حکومت کمپنی کے پیچھے ای ڈی، سی بی آئی اور انکم ٹیکس لگا دیتی ہے۔ اس کے دو تین مہینے بعد وہ کمپنی جیسے ہی بی جے پی کو چندہ دیتی ہے، جانچ ایجنسیاں ہٹ جاتی ہیں۔ دوسرا طریقہ ہے کہ بڑے بڑے کانٹریکٹ انہی کمپنیوں کو ملتے ہیں جو بی جے پی کو چندہ دیتی ہیں۔ تیسرا طریقہ ہے کہ پہلے کمپنی کو کانٹریکٹ دیا جاتا ہے، پھر اس کا سیدھا فائدہ مودی کی پارٹی کو دیا جاتا ہے۔ چوتھا طریقہ ہے کہ شیل کمپنیوں کے ذریعہ بی جے پی کا اپنا ہی پیسہ بی جے پی کے حوالے ہوجاتا ہے۔
اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ہندوستان میں کورونا سے تقریباً 50 لاکھ لوگوں کی جان گئی۔ ایک طرف لوگوں کی جان جا رہی تھی، دوسری طرف ویکسین والی کمپنی سیرم انسٹی ٹیوٹ بی جے پی کو پیسہ دے رہی تھی۔ یہ دنیا کا سب سے بڑا وصولی ریکٹ ہے۔ مودی بین الاقوامی سطح کی ہفتہ وصولی کر رہے تھے۔ جو بھی آواز اٹھاتا ہے، اسے وزیر داخلہ امت شاہ، سی بی آئی، انکم ٹیکس ڈرا کر خاموش کرا دیتے ہیں۔ بی جے پی الیکٹورل بانڈ کی شکل میں ہفتہ لیتی ہے اور پھر ریاستوں میں حکومت کو توڑتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔