پاک اور افغان پناہ گزینوں کا کانگریس ہیڈ کوارٹر کے باہر احتجاج (ویڈیو)

[]

نئی دہلی: شہریت ترمیمی قانون کے بارے میں اعلامیہ پرقومی دارالحکومت میں انڈیا اتحاد اورکانگریس لیڈروں کے خلاف احتجاج کے دوران آج پاکستان اورافغانستان کے تارکین وطن کی بڑی تعداد سڑک پر نصب رکاوٹوں کوتوڑ دیا۔

انڈیااتحاد کے لیڈروں کے بیانات پر عدم اطمینانی ظاہر کرنے احتجاجی پلے کارڈس تھامے نعرے بازی کرتے ہوئے کانگریس ہیڈ کوارٹر کی سمت مارچ کررہے تھے۔ اشوکا روڈ پر واقع آل انڈیاکانگریس کمیٹی کے ہیڈ کوارٹرکے قریب احتجاج سے صورتحال کشیدہ اوراحتجاجیوں اورپولیس کے مابین شدید مقابلہ آرائی دیکھی گئی۔

امن و ضبط کا تیقن کرنے پولیس اورریاپڈ ایکشن فورس بھاری تعدادمیں تعینات تھی۔ احتجاجی برج لال نے بتایاکہ وہ اپنی ماں اوربیٹیوں کے تحفظ کے لئے پاکستان سے فرار ہوئے ہیں۔ ہم ظلم کانشانہ بنے ہیں اوریہ لیڈر ہماری مخالفت کررہے ہیں۔ ہمیں شہریت عطا کرنے کے خلاف اروند کجریوال، ممتابنرجی اورراہول گاندھی جیسی کئی سیاسی شخصیتیں حکومت کے خلاف بیان دے رہے ہیں۔

قبل ازیں سینئر کانگریس لیڈر و رکن راجیہ سبھا جئے رام رمیش نے سی اے اے کے قواعد جاری کرنے کے وقت پر تشویش ظاہر کیا۔ کانگریس نے زور دے کر کہاکہ اس قانون پر تنازعہ کا سبب دستوری اصول کے خلاف شہریت عطا کرنے مذہب کو بنیاد بنایاگیاہے۔

جمعرات کے دن افغانستان اورپاکستان کے کئی ہندو تارکین وطن نے سی اے اے پر حالیہ اعلامیہ کے بارے میں کجریوال کے بیان کے خلاف ان کی قیامگاہ کے باہر احتجاج کیا۔پاکستان اورافغانستان کے ہزاروں ہندو اورسکھ تارکین وطن جو قومی دارالحکومت میں مقیم ہیں پلے کارڈس تھامے چیف منسٹر کجریوال کے خلاف نعرے بلند کرتے ہوئے ان سے معذرت خواہی کا مطالبہ کئے۔

اس احتجاج کے بعد کجریوال نے احتجاجیوں کی مدد کرنے کا بی جے پی پرالزام عائد کیا۔ چیف منسٹر دہلی نے اپنے ٹوئٹر پیام میں کہاکہ آج ان کے مکان کے باہر چند پاکستانی احتجاج کرتے ہوئے سنسنی پیدا کئے۔ دہلی پولیس ان کا تحفظ کرتے ہوئے ان کا بھرپور احترام کی ہے۔ بی جے پی ان کی بھرپورمددکررہی ہے۔





[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *