[]
وادی غزہ: 200 ٹن امدادی سامان سے لدا ایک بحری جہاز جمعہ کے دن ساحل ِ غزہ پہنچ گیا۔ وہ قبرص سے نیا بحری راستہ کھولنے کے مشن پر ہے جس کا مقصد غزہ میں 5 ماہ سے جاری انسانی بحران کے خاتمہ کے لئے مزید امداد لانا ہے۔
اسپینی امدادی گروپ اوپن آرمس اس جہاز کو چلارہا ہے۔ مشہور شیف جوزف اینڈریس کی قائم کردہ چیاریٹی ورلڈ سنٹرل کچن کی طرف سے بھیجی گئی غذا سے لدا یہ جہاز منگل کے دن قبرص سے روانہ ہوا تھا۔
وہ جمعہ کی صبح ساحل ِ غزہ کے قریب دکھائی دیا۔ اسرائیل شدید دباؤ میں ہے کہ وہ غزہ میں مزید امداد آنے دے۔ امریکہ‘دیگر ممالک کے ساتھ شمالی غزہ میں طیاروں کے ذریعہ غذائی اشیاء گراچکا ہے۔ امدادی گروپس کا کہنا ہے کہ ایر ڈراپس اور سی شپ منٹس ناکافی ہیں کیونکہ غزہ میں کثیر امداد کی ضرورت ہے۔
امدادی گروپس نے اسرائیل سے کہا ہے کہ وہ ٹرکوں کی بحفاظت واپسی کی گارنٹی دے تاکہ وہ زیادہ سے زیادہ امداد لاسکیں۔ قبل ازیں اسرائیل نے 6 امدادی ٹرکس کو شمال میں راست داخل ہونے دیا تھا۔ امدادی گروپس اس کا عرصہ سے مطالبہ کررہے تھے۔
ورلڈ سنٹرل کچن غزہ میں 65 کچن چلارہا ہے جہاں اس نے جنگ شروع ہونے کے بعد سے 32 ملین میل (کھانے) فراہم کئے۔ گروپ کی امداد میں چاول‘ آٹا‘ دالیں‘ تونا مچھلی اور ڈبہ بند گوشت شامل ہیں۔ پہلے جہاز سے غذائی اشیاء اتارے جانے کے بعد دوسرا جہاز مزید امدادی سامان لے کر روانہ ہوگا۔
دوسرے جہاز میں غذائی سامان لادا جارہا ہے۔ قبرص کے وزیر خارجہ نے یہ بات بتائی۔ انہوں نے واضح طورپر یہ نہیں بتایا کہ دوسرا جہاز کب روانہ ہوگا۔