[]
حیدرآباد _ 11 مارچ ( اردولیکس) صدر کل ہند مجلس اتحادالمسلمین و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد بیرسٹر اسد الدین اویسی نے مرکزی حکومت کے نافذ کردہ سی اے اے قانون پر اپنا شدید ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر سی اے اے کو نافذ کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں شہریت ترمیمی قانون پر اعتراض ہے۔ بیرسٹر اویسی نے مرکز کو مشورہ دیا کہ وہ ان لوگوں کو پناہ دیں جو مذہب کی بنیاد پر نہیں بلکہ ظلم و ستم کا شکار ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ سی اے اے قوانین کو پانچ سال تک زیر التواء کیوں رکھا گیا؟ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مرکز کو بتانا چاہئے کہ سی اے اے کو اب کیوں لاگو کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کو مسلمانوں کو نشانہ بنانے لایا گیا ہے۔
Aap chronology samajhiye, pehle election season aayega phir CAA rules aayenge. Our objections to CAA remain the same. CAA is divisive & based on Godse’s thought that wanted to reduce Muslims to second-class citizens.
Give asylum to anyone who is persecuted but citizenship must…
— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) March 11, 2024