اسماعیل ہنیہ کی معاہدے سے متعلق شراط

[]

غزہ: حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ غزہ میں جنگ کے خاتمے، اسرائیلی فوجیوں کے انخلاء اور بے گھر فلسطینیوں کی ان کے گھروں کو واپسی کی ضمانت کے بغیر اسرائیل سے معاہدہ ممکن نہیں ہے۔

اسماعیل ہنیہ نے ان خیالات کا اظہار ٹیلی ویژن پر بیان دیتے ہوئے کیا اور اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔انہوں نے کہا کہ حماس نے اب تک ہونے والے مذاکرات میں مثبت اور ذمہ داری سے کام کیا ہے۔

ہنیہ نے کہا کہ ہم کسی ایسے معاہدے پر نہیں پہنچنا چاہتے جس سے غزہ میں جنگ ختم نہ ہو، بے گھر ہونے والوں کو ان کے گھروں کو واپس نہ کیا جائے، اور غزہ سے دشمنوں کے انخلاء کی ضمانت نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام امور پر مطابقت کے بعد ہی معاہدہ طے پا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ابھی تک کوئی معاہدہ طے نہیں پایا ہے کیونکہ اسرائیل معاہدے کے اصولوں کی پاسداری کے بارے میں کوئی ضمانت نہیں دینا چاہتا، ہنیہ نے اس بات پر زور دیا کہ حماس مذاکرات کو جاری رکھنے اور کسی بھی فارمولے کے لیے تیار ہے جس میں یہ اصول شامل ہوں۔

اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ اسرائیل نے بے گھر ہونے والوں کی بتدریج ان کے گھروں کو واپسی کی بات کی لیکن اس کے بارے میں واضح معلومات فراہم نہیں کی ہیں اوروہ غزہ کو دو حصوں میں تقسیم کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل فلسطینی عوام کے خلاف نفسیاتی جنگ چھیڑ رہا ہے، افراتفری پھیلانے اور لوگوں کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن اس میں کامیاب نہیں ہو سکتا، ہنیہ نے کہا کہ اسرائیل کی طرف سے تمام قتل عام اور نسل کشی کے باوجود وہ فلسطینی عوام کو ملک بدر کرنے میں ناکام رہا ہے۔

ہنیہ نے اپنی تقریر کے آخر میں القدس ، مغربی کنارے اور تارکین وطن سے مطالبہ کیا کہ وہ الاقصیٰ سیلاب کی حمایت کریں، جو مسجد اقصیٰ اور مقدس مقامات کو نشانہ بنانے کی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لیے شروع کیا گیا ہے۔

ہنیہ نے لبنان، یمن اور عراق کے محاذوں پر مزاحمت اور عرب اور اسلامی دنیا میں غزہ کی حمایت میں سڑکوں پر آنے والے لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *