جنگ بندی کے لیے امریکہ کی نئی تجاویز پیش: حماس

[]

غزہ: فلسطینی تنظیم(حماس) کے ایک ذرائع نے العربیہ کو بتایا کہ اسرائیلی فریق کو ایک امریکی تجاویز پیش کی جائے گی جس میں مثبت اور منفی پہلو شامل ہیں۔

ذرائع نے مزید کہا کہ امریکی تجویز میں امدادی کارروائیوں میں سہولت فراہم کرنا، ہسپتالوں اور بیکریوں کی تعمیر نو اور بجلی کی بحالی شامل ہے۔ واشنگٹن نے تجویز پیش کی کہ اسرائیل اور حماس قیدیوں، بچوں، عورتوں اور بوڑھوں کو رہا کرنے کا عہد کریں۔

امریکی تجویز میں جنوبی غزہ سے اس کے شمال میں بے گھر ہونے والے لوگوں کی بہ تدریج واپسی کی شرط بھی رکھی گئی ہے۔دوسری جانب اسرائیلی فوج نے حماس پر ماہ رمضان سے قبل غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کو روکنے کا الزام عائد کیا۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہاگاری نے کہا کہ فوج زیر حراست افراد کی واپسی کے لیے غزہ میں اپنی کارروائیاں جاری رکھے گی۔اسی حوالے سے اسرائیلی انٹیلی جنس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ رمضان کے مہینے میں جنگ بندی تک پہنچنے کی کم ہوتی امیدوں کے باوجود غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کی کوششیں جاری ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ موساد کے سربراہ ڈیوڈ بارنیا نے اپنے امریکی ہم منصب ولیم برنز سے ملاقات کی اور ایک معاہدے پر بات چیت کی جو یرغمالیوں کی رہائی کا باعث بنے گی۔

اسرائیلی فوج نے کہا کہ وہ غزہ میں انسانی امداد پہنچانے کے لیے ایک عارضی فلوٹنگ پیئر قائم کرنے کے لیے امریکی فوج کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔

فوج کا کہنا تھا کہ غزہ میں امداد مکمل طور پر اسرائیلی معائنے اور نگرانی کے بعد طے پہنچائی جائے گی۔امریکی اخبار’وال اسٹریٹ جرنل‘ نے حماس کے رہ نما حسام بدران کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ حماس غزہ میں جنگ کو روکنے کی خواہش مند ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *