[]
غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ نہ کرنا، جہاں 30 ہزار سے زیادہ لوگ مارے گئے، دوہرے معیار کا واضح عکاس ہے۔روسی مندوب نے کہا کہ وہ مغربی ممالک کے حقیقی عزائم کو اچھی طرح جانتے ہیں۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے سوڈان میں رمضان المبارک کے دوران جنگ بندی کے حوالے سے ایک مسودہ قرارداد منظور کر لی۔ سلامتی کونسل کے اجلاس میں برطانیہ کی جانب سے پیش کردہ بل پر ووٹنگ کی گئی۔ اس بل کو 15 رکنی سلامتی کونسل نے 14 “ہاں” اور ایک “غیر جانبدار ” ووٹ کے ساتھ قبول کیا۔
روس کی نائب مستقل نمائندہ برائے سیاسی امور انا ایوستگنیوا، جنہوں نے غیر جانبدار ی میں ووٹ دیا اپنے بیان میں کہا:ہم مغربی ممالک کے حقیقی عزائم کو اچھی طرح جانتے ہیں۔ایوستگنیوا نے غزہ میں جنگ بندی کو روکنے کی بات کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ نہ کرنا، جہاں 30 ہزار سے زیادہ لوگ مارے گئے، دوہرے معیار کا واضح عکاس ہے۔
انہوں نے یاد دہانی کرائی کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے بل کو ویٹو کر دیا تھا، میدان میں سفارتی اقدامات کو بہانے کے طور پر استعمال کیا، اور کہا کہ اب سوڈان میں سفارتی اقدامات کرنے کا صحیح وقت ہے۔
انہوں نے کہا کہ سوڈان میں سفارتی اقدامات کرنے کا وقت آگیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے قرارداد کے مسودے کو ویٹو نہیں کیا کیونکہ یہ سوڈانی لوگوں کی زندگیوں سے تعلق رکھتا تھا ، تا ہم سوڈانی عوام کو خود تنازع ختم کرنا چاہیے۔
اس فیصلے میں سوڈان میں فریقین سے رمضان کے دوران تنازعات کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ اور بات چیت کے ذریعے حل تلاش کرنے کی ترغیب دی گئی ہے۔ فیصلے میں، جس میں انسانی امداد کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو ہٹانے کی درخواست کی گئی تھی، فریقین سے بین الاقوامی قانون کے مطابق اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
;