[]
حیدرآباد: ریونت ریڈی نے چیف منسٹر کی حیثیت سے 90 دن مکمل کرلیے ہیں۔ حالیہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس پارٹی کی کامیابی اور تلنگانہ کی تشکیل کی ایک دہائی کے بعد اقتدار میں آنے کے بعد 7 دسمبر 2023 کو ریونت ریڈی نے تلنگانہ کے دوسرے چیف منسٹر کے طور پر حلف لیا۔
چیف منسٹر کی حیثیت سے گزشتہ 90 دنوں میں ریونت ریڈی نے اہم مسائل پر9، انکوائریز کا حکم دیا۔ پی سی سی صدر کی حیثیت سے ریونت ریڈی نے اس وقت کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی سربراہی میں بی آر ایس حکومت پر بدعنوانیوں کے کئی الزامات لگائے تھے۔
انتخابی مہم کے دوران کے سی آر نے کہا تھا کہ اگر عوام اسمبلی انتخابات میں بی آر ایس کو شکست سے دوچار کرتے ہیں تو میرے پاس کھونے کے لیے کچھ نہیں ہے، میں اپنے فارم ہاؤس میں آرام کروں گا۔
اس وقت بطور ٹی پی سی سی صدر ریونت ریڈی نے کہا تھا اگر وہ (کے سی آر) یہ سوچتے ہیں کہ وہ انتخابات ہارنے کے بعد اپنے فارم ہاؤس میں آرام کر سکتے ہیں، تو وہ غلط سوچ رہے ہیں۔
ریونت ریڈی کا خیال ہے کہ بی آر ایس کے تحت تمام محکموں میں بدعنوانیاں پھیل گئی ہیں۔ ریونت ریڈی عوام میں یہ باور کرنا چاہتے ہیں کہ بدعنوانی کا دوسرا نام بی آر ایس ہے۔ چیف منسٹر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ریونت ریڈی اس سمت میں ایک کے بعد ایک قدم اٹھا رہے ہیں۔
پہلے مرحلے میں ریونت ریڈی نے کالیشورم لفٹ اریگیشن پروجیکٹ کی تعمیر میں مبینہ بدعنوانی کی عدالتی جانچ کا حکم دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے بعد انہوں نے بجلی کی خریداری کے معاہدوں، بھدرادری اور یادادری پاور پلانٹس کی تعمیرکے متعلق پاور سیکٹر میں تحقیقات کا حکم دیا۔
میڈی گڈا بیارج کے معاملے پر تحقیقات کا حکم دیا گیا اور نہرو آؤٹر رنگ روڈ کی ٹول وصولی اور دیکھ بھال کے لیے بی آر ایس حکومت کی طرف سے ایک پرائیویٹ ایجنسی کو دیئے گئے کنٹراکٹ کی جامع تحقیقات کا حکم دیاہے۔
اسی طرح فارمولا ای ریس، دھرانی پورٹل، مچھلی پالن اور بھیڑوں کی تقسیم میں بے ضابطگیوں اور مکانات کی الاٹمنٹ میں بے قاعدگیوں کی تحقیقات کا حکم دیا گیا۔ فون ٹیاپنگ کے معاملے میں بھی ریونت نے تفصیلی انکوائری رپورٹ طلب کی ہے۔
کچھ معاملات کی جانچ ویجلنس اور کچھ کی اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) کے ذریعہ کی جا رہی ہے اور چند میں محکمہ جاتی انکوائری کی جا رہی ہے۔ ریونت ریڈی چاہتے ہیں کہ ابتدائی پوچھ گچھ میں بے قاعدگیوں اور بدعنوانی کا انکشاف ہونے کے بعد سی بی آئی تحقیقات کرائی جائیں گی۔
ریونت ریڈی نے بطور ٹی پی سی سی صدر اس وقت بی آر ایس پر مختلف مسائل میں اختیارات کے ناجائز استعمال اور بدعنوانی کا الزام لگایا تھا۔ اب ریونت ریڈی کو یہ ثابت کرنے کا موقع ملا ہے کہ ان کے الزامات درست ہیں، کیونکہ بطور چیف منسٹر انہیں بہت سے اختیارات حاصل ہیں۔
ریونت ریڈی کو شبہ ہے کہ سکریٹریٹ کی نئی عمارت کی تعمیر، شہداء کی یادگار کی تعمیر اور 125 فٹ اونچے بی آر امبیڈکر مجسمہ کی تنصیب میں بھی بدعنوانی ہوئی ہے۔