[]
25 جنوری 2019 کو وکیل ولی اللہ چاند نے اپنی ساس فرحت جہاں اور سسر چوہدری عرفان رضا کو تیز اسلحہ سے حملہ کرکے قتل کردیا اور اسی ہتھیار سے اپنی اہلیہ زینب رضا پر بھی جان لیوا حملہ کیا۔
پٹنہ ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ سیکشن آفیسر اور اس کی اہلیہ کے قتل اور بیٹی پر جان لیوا حملہ کرنے والے وکیل داماد کوبہار میں پٹنہ کی ایک سیشن عدالت نے کل عمر قید کی سزا سنائی اور 80 ہزار روپے جرمانہ بھی کیا۔
ایڈیشنل ضلع اور سیشن جج (نویں) اویناش کمار نے معاملے کی سماعت کے بعد پٹنہ ہائی کورٹ میں وکالت کرنے والے وکیل ولی اللہ چاند کو تعزیرات ہند کی دفعہ 302، 307 اور 498A کے تحت مجرم قرار دینے کے بعد یہ سزا سنائی ہے۔
معاملے کے ایڈیشنل پبلک پراسیکیوٹر شرمانند رائے نے بتایا کہ پٹنہ ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ سیکشن آفیسر چودھری عرفان رضا کی بیٹی زینب رضا کی شادی 9 اپریل 2017 کو پٹنہ ہائی کورٹ میں وکالت کرنے والے وکیل ولی اللہ چاند سے ہوئی تھی۔ زینب رضا پٹنہ میں رہ کر درس وتدریس کا کام کرتی تھیں۔ ملزم ولی اللہ چاند اپنی بیوی زینب رضا پررخصتی کے لیے دباو ٔ ڈالتا تھا اور اس کی مرضی کے خلاف اس سے جسمانی تعلق قائم کرتا تھا اور اسے مانع حمل کی دوا ئیں دیتا تھا۔
رخصتی نہ ہونے پرولی اللہ چاند نے اپنی بیوی کو خاندان سمیت قتل کرنے کی دھمکی دی تھی۔ بعد ازاں 25 جنوری 2019 کو ولی اللہ چاند نے اپنی ساس فرحت جہاں اور سسر چوہدری عرفان رضا کو تیز اسلحہ سے حملہ کرکے قتل کردیا اور اسی ہتھیار سے اپنی اہلیہ زینب رضا پر بھی جان لیوا حملہ کیا۔
ملزم ولی اللہ چاند مشرقی چمپارن ضلع کے چکیہ تھانہ علاقہ کا رہنے والا ہے اور پٹنہ کے سلطان گنج تھانہ علاقہ میں واقع شاہ گنج میں رہتا تھا۔ اس مقدمے میں الزامات ثابت کرنے کے لیے استغاثہ نے عدالت میں 9 گواہوں کے بیانات قلمبند کرائے جب کہ دفاع فریق کی جانب سے ملزم ولی اللہ چاند نے خود گواہی دی۔
;